پاکستان رینجرز کا سندھ کی مختلف کینالوں میں پانی چوری روکنے کیلئے آپریشن

مقامات سے پانی کے غیر قانونی کنکشن، موگھے اور نکوں کو ہٹایا گیا جبکہ367 پانی چوری کرنے والوں کے خلاف 41 ایف آئی آرز بھی درج کروائی گئیں

بدھ 18 جولائی 2018 18:29

پاکستان رینجرز کا سندھ کی مختلف کینالوں میں پانی چوری روکنے کیلئے آپریشن
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) پاکستان رینجرز (سندھ)نے حکومت سندھ کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں اندرون سندھ 7 مختلف نہری ریچزبشمول روہڑی کینال، نصیر برانچ، دادوکینال، کیر تھل کینال ، مِٹھرا کینال، گھوٹکی فیڈر اور سکرا پنیاری درو کینال کی شاخوں پر پانی چوری کے لیے لگائے گئے غیر قانونی کنکشنز، موگھے اور نکوں کے خلاف محکمہ آبپاشی اور پولیس کے ساتھ ایک موثر آپریشن کا آغاز کیا۔

آپریشن کے دوران مجموعی طور پر 1446 کلومیٹر نہری علاقے میں 49 آپریشنز کے دوران 670 مقامات سے پانی کے غیر قانونی کنکشن، موگھے اور نکوں کو ہٹایا گیا جبکہ367 پانی چوری کرنے والوں کے خلاف 41 ایف آئی آرز بھی درج کروائی گئیں۔ خیر پور،گھوٹکی اور میر پور ماتھیلو کے علاقوں میں کھیر تھل کنال اور گھوٹکی فیڈرکی ضمنی شاخوں پر 27 آپریشنز کے دوران308 غیر قانونی موگھے اورنکے ہٹا ئے گئے جبکہ176 افراد کے خلاف متعلقہ تھانوں میں 17 ایف آئی آرز درج کروائی گئیں۔

(جاری ہے)

حیدر آباد،دادو اور اربیلوکے علاقوں میں مِٹھرا کینال، نصیر برانچ اور دادو کینال کی ضمنی شاخوں پر 8آپریشنز کے دوران 41 غیرقانونی موگھے اور رنکے ہٹائے گئے جبکہ 78 افراد کے خلاف متعلقہ تھانوں میں 9 ایف آئی آرز درج کروائی گئیں۔نواب شاہ، نوشہروفیروز، شاہ جمال اور جھول کے علاقوں میں روہڑی کینال کی ضمنی شاخوں پر 8 آپریشنز کے دوران 247 غیر قانونی موگھے اور نکے ہٹائے گئے جبکہ 39 افراد کے خلاف متعلقہ تھانوں میں 8 ایف آئی آرز درج کروائی گئیں۔

۔ بدین، سجاول اورماتلی کے علاقوں میں سکرا پنیاری دروکینال کی ضمنی شاخوں پر6 آپریشنز کے دوران 74 غیرقانونی موگھے اور نکے ہٹا ئے گئے جبکہ 74 افراد کے خلاف متعلقہ تھانوں میں 7 ایف آئی آرز درج کروائی گئیں۔اندرون سندھ کے کاشتکاروں نے بااثر پانی چوروں کے خلاف پاکستان رینجرز(سندھ)، پولیس اور محکمہ ایری گیشن کی کارروائی پراطمینان کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں ٹیل کے کاشتکاروں کو ریلیف ملے گا۔