نئی حکومت کے قیام کے فوری بعد ’’ میثاق معیشت ‘‘ کی دستاویز تیار کرکے قومی پالیسی قرار دیا جائے ‘ اشرف بھٹی

روپے کی قدر میں کمی سے معیشت پر مزید دبائو بڑھا ہے ،زمینی حقائق کے مطابق اقدامات کرنا ہونگے‘ صدر آل پاکستان انجمن تاجران

جمعرات 19 جولائی 2018 13:05

نئی حکومت کے قیام کے فوری بعد ’’ میثاق معیشت ‘‘ کی دستاویز تیار کرکے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ موجودہ گھمبیر صورتحال میں شفاف انتخابات کا پر امن ماحول میں انعقاد نا گزیر ہے ،نئی حکومت کے قیام کے فوری بعد پارلیمنٹ میں جانے والی تمام جماعتیںاور اسٹیک ہولڈرز اتفاق رائے سے ’’ میثاق معیشت ‘‘ کی دستاویز تیار کریں ۔ ا پنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے تنزلی کی جانب گامزن معیشت پر مزید دبائو بڑھا ہے جس کے ہرشعبے پر منفی اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

مصنوعی پالیسیوں کی بجائے زمینی حقائق کے مطابق اقدامات کرنا ہوں گے اور نئی آنے والی حکومت کو اس پر پہلے روز سے کام کا آغاز کرنا ہوگا۔انہوںنے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے بیرونی قرضوں کے حجم میں 800سے 900ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے اور پاکستانی قوم اور معیشت اس قدر بھاری مالی بوجھ کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ قومی قیادت کو دور اندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے مل بیٹھنا چا ہیے تاکہ پاکستان کو موجودہ گھمبیر صورتحال سے باہر نکالا جا سکے۔ نئی حکومت کے قیام کے فوری بعد پارلیمنٹ میں جانے والی تمام جماعتیںاور اسٹیک ہولڈرز اتفاق رائے سے ’’ میثاق معیشت ‘‘ کی دستاویز تیار کریں اور اسے پارلیمنٹ سے منطور کرا کے قومی پالیسی قرار دیا جائے ۔