سعودی عرب:سعودی خاتون گاڑی سمیت کپڑوں کی دُکان میں جا گھُسی

حادثہ خاتون ڈرائیور کی جانب سے بیک وقت ایکسلریٹر اور بریک دبانے کے باعث پیش آیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 23 جولائی 2018 14:03

سعودی عرب:سعودی خاتون گاڑی سمیت کپڑوں کی دُکان میں جا گھُسی
جدہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جُولائی 2018) ایک خاتون ڈرائیور کی کار بے قابو ہو کرکپڑوں کی دُکان میں جا گھُسی۔ یہ واقعہ سعودی مملکت کے مشرقی صوبے میں واقع الاحصا شہر کے علاقی المُبراز ٹاؤن میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق 24 جُون 2018ء کو خواتین کی ڈرائیونگ پر سے پابندی ہٹنے کے بعد یہ کسی خاتون ڈرائیور کی جانب سے پیش آنے والا اولین حادثہ ہے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ ایکسلریٹر اور بریک بیک وقت دب جانے کے باعث کار اُس کے قابو سے باہر ہو گئی۔ خاتون نے ٹریفک پولیس کے اہلکاروں اور نجم انشورنس کمپنی کے نمائندے کو بتایا کہ اُس نے کار کو روکنے کی بے حد کوشش کی مگر وہ اُس کے قابو سے باہر ہو گئی تھی۔ اس حادثے میں کار کپڑوں کی ایک دُکان کے باہر شیشے کوچکنا چُور کرتے ہوئے 12 میٹر اندر تک جا گھُسی۔

(جاری ہے)

جس کے باعث وہاں موجود ملازم یکدم خوفزدہ ہو گئے۔ خوش قسمتی سے اُس وقت وہاں صرف ایک بوڑھی خاتون شاپنگ کی غرض سے موجود تھی۔ جسے اس حادثے میں معمولی چوٹیں آئیں۔ تاہم ایک سیلز مین کو سر اور بازوؤں پر زخم آئے ہیں جسے الہوفوف کے شاہ فہد ہاسپٹل میں علاج کی غرض سے منتقل کر دیا گیا۔ دُکان میں موجود کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں کی مدد سے حاد ثے کی ویڈیو حاصل کر لی گئی ہے۔

جس وقت یہ حادثہ پیش آیا اُس وقت خاتون ڈرائیور کے ساتھ والی سیٹ پر اُس کا خاوند بھی براجمان تھا۔ دونوں میاں بیوی بھی اس حادثے میں زخمی ہونے سے بال بال بچ گئے۔ واضح رہے کہ خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی ختم ہونے کے معاملے کو سعودی قدامت پسندوں کی جانب سے خاصی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس واقعے کو بھی سوشل میڈیا پر بہت نمایاں کر کے خواتین کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔

تاہم کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ دُنیا بھر میں اور سعودی مملکت میں بھی ہر سال مرد ڈرائیوروں کی لاپرواہی کے باعث ہزاروں حادثات رُونما ہوتے ہیں‘ ان پر تو کوئی مرد ذات کو تضحیک و تحقیر کا نشانہ نہیں بناتا‘ جبکہ عورتوں کی وجہ سے رُونما ہونے والے چند واقعات پر صنفِ نازک کا مذاق بنانا سراسر صنفی امتیاز اور جہالت پر مبنی رویہ ہے۔