مہمند ڈیم میں 1.2ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا ، 800میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی: چیئرمین واپڈا

چیئرمین واپڈا کا مہمند ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ ، قبائلی عمائدین سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا مہمند ڈیم کی تعمیر موجودہ مالی سال میں ہی شروع کرنے کے لئے مختلف تجاویز زیر غور ہیں: چیئرمین واپڈا

منگل 31 جولائی 2018 22:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 جولائی2018ء) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے خیبر پختونخوا کے ٹرائبل ڈسٹرکٹ مہمند میں واقع مہمند ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ مہمند ڈیم ایک اہم منصوبہ ہے جس کی بدولت زرعی مقاصد کے لئے 1.2ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا ، پشاور ، چارسدہ اور نوشہرہ کے علاقوں میں سیلاب سے بچائو میں مددملے گی اور 800میگاواٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی پیدا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ دیا مربھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام جلد از جلد شروع کرنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مختلف تجاویز زیر غور ہیں تاکہ مہمند ڈیم پر موجودہ مالی سال کے دوران ہی تعمیراتی کام کا آغا زکیا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کی فزیبلٹی سٹڈی ، تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن اور ٹینڈر دستاویزات پہلے ہی مکمل کی جاچکی ہیں۔

چیئرمین واپڈا نے کہا کہ یہ منصوبہ تعمیراتی کام شروع ہونے کے بعد پانچ سال اور آٹھ ماہ کی مدت میں مکمل ہوگا ۔ منصوبہ اپنی تکمیل پر ملک کی زرعی ، صنعتی ، اقتصادی اور معاشرتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ سائٹ پر مقامی عمائدین سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مقامی لوگوں نے مہمند ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے جس سپورٹ اور گرم جوشی کا مظاہرہ کیا ہے ، اس پر وہ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

چیئرمین نے عمائدین کو منصوبے کے لئے زمین کی خریداری کے عمل ، معاوضہ کی ادائیگی اور آباد کاری کے بارے میں آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا لوگوں کو ان کی زمین اور دیگر اثاثوں کے لئے مناسب معاوضہ ادا کرے گا اور اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت پراجیکٹ ایریا میں انفراسٹرکچر ، صحت اور تعلیم کی ترقی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کے لئے مختلف سکیمیں بھی تعمیر کرے گا۔

چیئرمین واپڈا نے عمائدین کو یقین دلایا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کی وجہ سے مقامی لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے گی ۔ عمائدین نے زمین کی خریداری ، لوگوں کی آباد کاری اور علاقہ میں ترقیاتی سکیموں کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔بعد ازاںچیئرمین واپڈا نے وارسک ڈیم کا دورہ بھی کیا اور وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دوسرے بحالی منصوبے کا جائزہ لیا ۔

بریفنگ کے دوران انہیں بتایا گیا کہ دوسرے بحالی منصوبہ کے مقاصد میں موجودہ ہائیڈل پاور سٹیشن کی کم ہوتی ہوئی پیداواری صلاحیت کو بحال کرنا ، سالانہ ایک ارب 14کروڑ یونٹ بجلی کا حصول اور وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی کارآمد عمر میں 30سی40سال کا اضافہ شامل ہے ۔ دوسرے بحالی منصوبے کو تقریباً سات سال میں مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا