این اے 74سیالکوٹ میں دوبارہ الیکشن کروایا جائے ،

پریزائیڈنگ افسران کیخلاف کارروائی کی جائے ‘غلام عباس قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے ، یہ لوگ الیکشن کا ڈرامہ کیوں کرتے ہیں ، سیدھے سیدھے سلیکشن کر لیا کریں ‘امیدوار تحریک انصاف

ہفتہ 4 اگست 2018 17:26

این اے 74سیالکوٹ میں دوبارہ الیکشن کروایا جائے ،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2018ء) تحریک انصاف کے حلقہ این اے 74سیالکوٹ سے ناکام رہنے والے امیدوار چوہدری غلام عباس نے حلقے میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حلقے میں دوبارہ الیکشن کروایا جائے اور تمام پریزائیڈنگ افسران کیخلاف کارروائی کی جائے ،قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے ، یہ لوگ الیکشن کا ڈرامہ کیوں کرتے ہیں ، سیدھے سیدھے سلیکشن کر لیا کریں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور پریس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔چوہدری غلام عباس نے کہا کہ انتخابات والے دن ریٹرننگ افیسر نے مجھے بتایا کہ میں الیکشن جیت چکا ہوں۔پہلے 159 میں سے 158 پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں مجھے واضح پرتری حاصل تھی ور 200پولنگ اسٹیشنز کے مطابق میری برتری واضح تھی جبکہ ا گلے دن کے نتائج کچھ اور تھے۔

(جاری ہے)

میرے حلقہ کے 200 تھیلوں کے اندر پیکٹ سیل نہیں تھے اور ’’شیر ‘‘کے نشان والے بیلٹ پیپرز پر الیکشن کمیشن کی مہر بھی موجود نہ تھی جو دھاندلی کی نشان دہی کرتی ہے۔ پریزائیڈنگ افسر میرے حلقہ کے تھیلے لیکر غائب ہوئے جبکہ میرے حلقہ کے نتائج کو 26گھنٹوں کیلئے روک دیا گیا۔ہمارے پولنگ ایجنٹس کو بھی رزلٹ فراہم نہیں کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جمہورت کے تسلسل کو چیلنج کرنے والے پارلیمنٹ میں نہیں جانے چاہئیں ،ہر بار انتخابی عمل مشکوک ہوتا ہے ، یہ لوگ الیکشن کا ڈرامہ کیوں کرتے ہیں سیدھے سیدھے سلیکشن کر لیا کریں ، قوم کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔

غلام عباس نے مزید کہا کہ میں نے اپنی پارٹی سے کوء رابطہ نہیں کیا وہ حکومت سازی میں مصروف ہیں۔الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو رہا ہے،اپنے حق کیلئے تمام قانونی راستے اختیار کروں گا اور اگر انصاف نہ ملا تو پھرمیرے لئے تمام آپشنز کھلے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے دو مطالبے ہیں ،حلقہ میں دوبارہ الیکشن کروایا جائے اور تمام پریزائیڈنگ افسران جنہوں نے اپنی ذمہ داریاںپوری نہیں کیں ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائی۔