پاکستان میں پانی کامسئلہ سنگین صورت اختیار کرگیاہے، اس معاملے میں ہر شخص اپنا کردارادا کرے،

عدالت آئین کے مطابق آبی منصوبوں کی تعمیراور کامیابی کیلئے ہرممکن مدد فراہم کرے گی ،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم عملدرآمد کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

منگل 7 اگست 2018 23:04

پاکستان میں پانی کامسئلہ سنگین صورت اختیار کرگیاہے، اس معاملے میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اگست2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاکستان میں پانی کامسئلہ سنگین صورت اختیار کرگیاہے، اس معاملے میں ہر شخص اپنا کردارادا کرے،عدالت آئین کے مطابق آبی منصوبوں کی تعمیراور کامیابی کیلئے ہرممکن مدد فراہم کرے گی ، وہ منگل کوسپریم کورٹ میں دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم عملدرآمد کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس کااجلاس سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر ایک میں منعقد کیا گیا اس موقع پر چیئرمین واپڈا نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے متعلق چار رکنی بنچ کو بریفنگ دی، چار رکنی بینچ میںچیف جسٹس میاں ثاقب نثار۔

جسٹس عمر عطابندیال۔ جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل تھے، چیئرمن واپڈا نے بریفنگ دیتے ہوئے بنچ کوبتایا کہ پانی نہ صرف پاکستان بلکہ تمام دنیا کیلئے اہمیت کا حامل ہے، اس وقت پاکستان میں دو تہائی پانی مقبوضہ کشمیر سے آتا ہے، پانی کی ضرورت کے پیش نظر پاکستان کو ہر دس سال میں ایک ڈیم بنانے کی ضرورت ہے، چیرمین واپڈا نے مزید بتایا کہ موجود ہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نوجوان اورمتحرک آدمی ہیں وہ دیا میر بھاشاڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں اچھا کام کررہے ہیں، ان کاکہناتھا کہ اگرہم ہمت اورمحنت کریں تواپنے ملک میں 42 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتے ہیں،داسو رن آف رور پر ایک منصوبہ ہے ہم اگر دیامیر بھاشا شروع کرتے ہیں تو اس کی تعمیر میں دس سال لگیں گے۔

(جاری ہے)

میری خواہش ہے کہ داسو ڈیم پر عدالت نوٹس لے اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بنک نے ڈیم کی تعمیر کیلئے فنانسنگ نہیں کی۔ جس پرچیئرمین واپڈا نے بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بنک نے 2016 ء میں فنانس کرنے سے انکار کر دیا تھا،ہمیں یقین ہے کہ ڈیمز ہم خود بنائینگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انشا اللہ پاکستان میں ڈیم ضروربنیں گے۔

چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق تنقید ہوتی ہے جوبلاجواز ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تربیلا ڈیم کی تعمیر کے وقت بھی کہا گیا تھا کہ ڈیم ٹوٹ گیا تو اسلام آباد میں 10 فٹ پانی کھڑا رہے گا لیکن آج سب دیکھ لیں ڈیم ٹوٹا نہ اسلام آباد میں دس فٹ پانی کھڑا ہوا ،چیف جسٹس نے کہا کہ ہر اچھے اور تعمیری کام پر تنقید ہوتی ہے کچھ عناصر کو پاکستان کی تعمیر وترقی ہضم نہیں ہوتی لیکن پانی کا مسئلہ سنگین ہے اس لئے عدالت آبی منصوبوں کو آئین کے مطابق ہرممکن تحفظ فراہم کرے گی اور میں یہ کہتاہوں کہ اس معاملے میں ہر شخص اپنا کردارادا کرے ،کیونکہ منصوبوں کااپنے مقررہ وقت پر مکمل ہونا ملک و قوم کے مفاد میں ہے۔

چیئرمین واپڈا نے مزید بتایا کہ مذکورہ ڈیموں کی تعمیر سے گراس واٹر سٹوریج 9.3 ملین ایم اے ایف ہوگی، اورہمیں 5300میگاواٹ سستی بجلی حاصل ہوگی۔