ڈاکٹر عامر لیاقت کو ایک بجے تک بلالیں ،ہم یہیں بیٹھے ہیں

کوئی اپنے آپ کو مذہبی اسکالرسمجھ کرفتوے جاری کرتا رہے ایسے لوگ وارہ نہیں کھاتے،چیف جسٹس کے ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 8 اگست 2018 11:58

ڈاکٹر عامر لیاقت کو  ایک بجے تک بلالیں ،ہم یہیں بیٹھے ہیں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔08اگست 2018ء) معروف اسکالر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت کی ٹی وی چینلز پر نفرت انگیز تقریر کی کا معاملے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹر عامر لیاقت کے وکیل سے کہا کہ آپ کے مئوکل کو یہاں ہونا چاہیے تھا؟ چیف جسٹس نے کہا کہ عامر لیاقت کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیتے ہیں۔

کوئی اپنے آپ کو مذہبی سکالرسمجھ کرفتوے جاری کرتا رہے ایسے لوگ وارہ نہیں کھاتے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ایک بجے تک بلالیں ،ہم یہیں بیٹھے ہیں۔یاد رہے عامر لیاقت نے بول ٹی وی پر افطار سے قبل پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں عالم دین کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی اور پروگرام سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔

(جاری ہے)

عامر لیاقت پر پیمرا کی جانب سے پہلی بار پابندی عائد نہیں کی گئی بلکہ اس سے قبل بھی پاکستان میڈیا ریگولرٹی اتھارٹی نے گزشتہ برس جنوری میں اینکر پرسن پر نفرت انگیز ی کا پرچار کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔

اس سے قبل بھی کئی بار ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے معروف ٹی وی اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پر ٹی وی یا ریڈیو کے کسی بھی پروگرام میں شمولیت پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی تھی۔تاہم سپریم کورٹ نے مقامی ٹی وی اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت پر پروگرام کرنے کی پابندی کے خلاف دائر اپیل منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیدیا تھا اور عامرلیاقت کو ٹی وی چینل پر آنے کی اجازت دیتے ہوئے قراردیا تھا کہ ہائیکورٹ کے پاس از خود نوٹس لینے کا اختیار نہیں، اگرعامر لیاقت نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی تو ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی ۔