ملائیشین اپوزیشن نے سعودی انسدادِ دہشت گردی مرکز کی بندش کی مذمت کردی

مرکز کا مقصد سعودی عرب کے ساتھ مل کر متشدد انتہا پسندی اور انتہا پسندانہ نظریات سے نمٹنا تھا،ہشام الدین حسین

بدھ 8 اگست 2018 12:47

ملائیشین اپوزیشن نے سعودی انسدادِ دہشت گردی مرکز کی بندش کی مذمت کردی
کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2018ء) ملائشیا کی حزب اختلاف کے سرکردہ رکن پارلیمان اور سابق وزیر دفاع ہشام الدین حسین نے وزیراعظم مہاتیر محمد کی نئی حکومت کے ملک میں سعودی عرب کے زیر انتظام انسدادِ دہشت گردی مرکز کی بندش کے فیصلے کی مذمت کردی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملائشیا کے موجودہ وزیردفاع محمد صابو نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا تھا کہ شاہ سلمان مرکز برائے بین الاقوامی امن فوری طور پر اپنی سرگرمیاں بند کردے گا لیکن انھوں نے اس فیصلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ۔

اس مرکز نے ایک سال قبل ہی ملائشیا میں اپنے کام کا آغاز کیا تھا۔ہشام الدین حسین کا کہناتھا کہ اس مرکز کی بندش سے ملک وقوم ہی کا نقصان ہوگا کیونکہ مسلم دنیا اس وقت دہشت گردی اور انتہا پسندی کی لپیٹ میں ہے۔

(جاری ہے)

اس مرکز کا مقصد سعودی عرب کے ساتھ مل کر متشدد انتہا پسندی اور انتہا پسندانہ نظریات سے نمٹنا تھا۔اس مرکز کا دفتر کوالالمپور میں ایک عارضی عمارت میں قائم کیا گیا تھا اور ملائشیا کے انتظامی دارالحکومت پتراجایا میں اس کی مستقل عمارت زیر تعمیر تھی۔یہ مرکز ماہرین کی نگرانی میں مسلم معاشرو ں میں امن ورواداری کے فروغ اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کررہا تھا۔