حکومتِ سندھ کراچی کے عوام سے دشمنی بند کرے بلدیہ وسطی کے ملازمین کا مطالبہ

جمعرات 9 اگست 2018 22:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2018ء) کراچی میونسپل کارپوریشن ،بلدیہ وسطی کے ملازمین نے کئی برسوں سے OZTکے فنڈ میں اضافہ نہ ہونے کے خلاف آج بلدیہ وسطی کے مرکزی آفس لیاقت آباد زون پر زبردست احتجاج کیا۔ احتجاج میں چئیرمین ریحان ہاشمی کے علاوہ بلدیہ وسطی سے تعلق رکھنے والے افسران و کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

احتجاج کے لئے بلدیہ وسطی کے مرکزی آفس واقع لیاقت آباد کو چُنا گیا تھا جہاں تقریباً دوہزار سے زیادہ بلدیاتی ملازمین ، جن میں مر د وں کے علاوہ خواتین ورکرز بھی شانہ بشانہ شامل تھیں نے سڑک بند کرکے حکومتِ سندھ کی جانب سے کراچی کے عوام کے ساتھ دشمنی روارکھنے کے خلاف نعرہ بازی کی ۔ اس موقع پر چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کبھی بھی کراچی کے عوام کے ساتھ مخلص نہیں تھی۔

(جاری ہے)

البتہ اُن سے دشمنی کرنا اس کا وطیرہ ہے۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ مہنگائی کا عفریت کئی برسوں سے مسلسل اضافے کی صورت میں عوام کی زندگی اجرین کرتارہاہے۔ لیکن یہ بات حکومتِ سندھ کی سمجھ میں نہیں آتی کہ کراچی کے بلدیاتی اداروں کو بھی مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کی مناسبت سے OZTکی مد میں مہیاکئے جانے والے فنڈز میں بھی اضافہ کیا جائے ۔

اس منجمد حد کی وجہ سے بلدیہ وسطی کے ملازمین قانون کے مطابق ہر سال ہونے والے انکریمنٹ سے محروم رہ جاتے ہیں۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ بلدیہ وسطی کو ملنے والی رقم منجمد رہے اور ملازمین کی تنخواہیں بڑھتی رہیں ، یقناً یہ ناممکن ہے ۔ مزید برآں بلدیہ وسطی کے زیرِ انتظام چلنے والے اسکولوں کے اساتذہ کو ٹائم اسکیل انکریمنٹ گذشتہ دس برسوں سے نہیں ملا ۔ دوسری جانب فنڈز کی کم بلدیاتی خدمات میں رکاوٹ کا سبب ہے کیونکہ وقت کے ساتھ ساتھ اشیاء ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے لیکن OZTکی رقم اپنی جگہ منجمد ہے جس کی وجہ سے بہت سے ترقیاتی کام نہیں کئے جاسکتے ۔ اور سینی ٹیشن ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی بھی متاثر ہورہی ہے ۔