تل ابیب میں متنازع اسرائیلی قانون کیخلاف یہودی، عربوں کا احتجاج

تل ابیب کے وسط میں جمع ہزاروں مظاہرین نے مارچ کیا اور مذکورہ قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا

اتوار 12 اگست 2018 15:10

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2018ء) اسرائیلی پارلیمنٹ سے منظور شدہ متنازع قانون یہودی ریاست کے خلاف تل ابیب میں ہزاروں یہودیوں اور عربوں نے احتجاج کیا۔عرب ٹی وی کے مطابق گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے یہودی ریاست قانون کی منظوری دی گئی جس کی روسے اسرائیل میں صرف یہودیوں کو خودمختاری حاصل ہوگئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ناقدین کا کہنا تھا کہ مذکورہ قانون کے بعد غیر یہودی شہری کی حیثیت دوسرے درجے کی ہو چکی ہے جس کے باعث 10 لاکھ 80 ہزار اسرائیلی شہریت کے حامل فلسطینی اور دیگر اقلیت برادری کو مزید دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے۔

تل ابیب کے وسط میں جمع ہزاروں مظاہرین نے مارچ کیا اور مذکورہ قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین میں شریک ایک شخص نے الجزیرہ کو بتایا کہ یہ بہت حیران کن ہے کہ پہلی مرتبہ یہودی اور فلسطینی ایک ساتھ کھڑے ہیں، یہ جمہوریت اور مساوات پر یقین رکھنے والوں کے لیے بڑا اہم لمحہ ہے۔ایک یہودی نے آمادگی کااظہار کیا کہ اسرائیل میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق حاصل ہونا چاہیے۔