لیبیا میں عدالت نے 2011 کی بغاوت کے دوران دارالحکومت طرابلس میں قتل عام کرنے والے 45 لوگوں کو موت کی سزا سنا دی

سال 2011 سے اب تک بہت سے لوگوں کو بغیر کسی قانونی جواز کے حراست میں رکھا گیا ہے ،ْایمنسٹی انٹر نیشنل کی رپورٹ

جمعہ 17 اگست 2018 14:57

طرابلس/لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) لیبیا میں عدالت نے 2011 کی بغاوت کے دوران دارالحکومت طرابلس میں قتل عام کرنے والے 45 لوگوں کو موت کی سزا سنا دی ۔

(جاری ہے)

لیبیا کی وزارت انصاف کے بیان کے مطابق یہ معاملہ لیبیا کے ڈکٹیٹر معمر قذافی کو اقتدار سے ہٹانے اور دارالحکومت طرابلس سے باہر کئے جانے کے بعد ان کی وفادار فوج کی طرف سے کیا گیا قتل عام سے منسلک ہے ،ْکم از کم 20 افراد کے قتل کے اس معاملے میں 45 لوگوں کو موت کی سزا، 54 کو پانچ سال کی جیل کی سزا ہوئی ہے جبکہ 22 کو بری کر دیا گیا ہے۔

عدالت کے فیصلے کے وقت مدعا علیہ کے وکیل اور ملزمان کے متعلقین عدالت میں ہی موجود تھے۔انسانی حقوق گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ سالانہ رپارٹ میں لیبیا کی عدالتی نظام کو خراب مان کر کہا گیا کہ سال 2011 سے اب تک بہت سے لوگوں کو بغیر کسی قانونی جواز کے حراست میں رکھا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :