نوشہرہ،قاضی میڈیکل کمپلیکس نرسز کا ہاسپٹل ڈائریکٹر کے نا مناسب روئیے اور خواتین نرسز کوہراساںکرنے کے خلاف سرا پا احتجاج

ہفتہ 18 اگست 2018 22:27

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) قاضی میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ کی خواتین نرسز کا ہاسپٹل ڈائریکٹر کے نا مناسب روئیے اور خواتین نرسز کوہراساںکرنے کے خلاف سرا پا احتجاج ،نرسز بنیادی سہولیات سے محروم ہا،سپٹل ڈائریکٹر نے ہسپتال کو اپنی جاگیر بنا رکھا ہے ہیڈ خاتون نرس کو عہدے سے ہٹا کر اپنی منظور نظر چہیتی نا تجربہ کار نرس کو ہیڈ نرس تعینات کردیا میٹرک فیل کو اکسیجن سپروائزر بھرتی کیاگیاہے جو اختیارات کا ناجائز استعمال ہے سابق صوبائی حکومت خصوصاً سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور سابق وزیر میاں جمشید الدین کاکاخیل نے ہسپتال کو بھاری فنڈز دئیے تھے لیکن ہاسپٹل ڈائریکٹر کی کرپشن کی وجہ سے مریض ادویات کیلئے رل رہے ہیں یہاں تک کہ ڈرپ سیٹ تک میسر نہیں ہوتا ہسپتال کے ڈائریکٹر کی غفلت اور بروقت طبی سہولیات نہ ہونے، ادویات کی عدم فراہمی سے کئی قیمتی انسانی جانوں کی ضیائع کے واقعات رونماہوچکے ہیں انہوں نے الزام لگایا کہ ہاسپٹل ڈائریکٹر اپنی ہٹ دھرمی چھوڑ نے کو تیار نہیں اگر ہاسپٹل ڈائریکٹر نے اپنی ہٹ دھرمی نہ چھوڑی تو ہم احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے اس سلسلے میں قاضی میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ کی سینئر خاتون نرس کشمالہ ناصر نے نوشہرہ میں خواتین نرسز کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کے خلاف علامتی احتجاج کے بعد نوشہرہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قاضی میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ کے ہاسپٹل ڈائریکٹر ڈاکٹر حمز اللہ کی تین ماہ قبل بحیثیت ہاسپٹل ڈائریکٹر تقرری کے بعد ہسپتال کرپشن کی اماجگاہ بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حمزاللہ پروفیسر نہیں بلکہ اسسٹنٹ پروفیسر ہے لیکن جعلی طریقے سے خود کو پروفیسر ظاہر کررہا ہے تقریباً دو سال انہوں نے کام کئے بغیر چالیس لاکھ روپے کی تنخواہ وصول کی اس موقع پر ان کے ساتھ خاتون نرس پروین، نرسز ایسوسی ایشن کے صدر فضل مولا اور لیاقت بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ نرسز کو ہراساں کرنا ڈاکٹر حمزاللہ کا وطیرہ بن چکاہے اور اس نے ایک سینئر نرس کو ہٹا کر اس کی جگہ اپنی ایک من پسند ناتجربہ کار چہیتی نرس کو سپروائرز کی پوسٹ پر تعینات کردی ہے اور اسی چہیتی نرس کی ایماء پر ہاسپٹل ڈائریکٹر مختلف نرسز کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے کی کوشش کررہا ہے انہوں نے کہا کہ قاضی میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ کی نرسز گوں ناگوں مسائل سے دوچار ہیں یہاں تک کہ نرسز ہاسٹل میں بیڈز تک میسر نہیں اور وہی نرسز فرش پر سونے پر مجبور ہیں کسی بھی ہسپتال میں نرس ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے لیکن اس کے باوجود قاضی میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ میں میل نرس تو دور کنار فی میل نرسز واش روم، وارڈ آفس اور چینجنگ روم جیسی سہولیات کو ترس رہی ہے اور یہ سارا کیا دھرا کرپٹ ہاسپٹل ڈائریکٹر ڈاکٹر حمز اللہ کا ہے انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، نیب ، ایف آئی اے، محکمہ صحت اور وزارت صحت سمیت تمام تفتیشی اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قاضی میڈیکل کمپلیکس میں کرپشن ،اقرباء پروری اور بے ضابطگیوں کے خلاف فوری طورپر محکمانہ اور غیر جانبدارانہ انکوائری کرکے انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔