افغان صدر اشرف غنی کا طالبان کیساتھ عید الاضحی کے موقع پرتین ماہ کی جنگ بندی کا اعلان ،ْپاکستان کا خیر مقدم

جنگ بندی کا اطلاق یوم عرفہ پیر سے شروع ہوگا ،ْ21نومبرتک جاری رہے گا ،ْ طالبان بھی مثبت جواب دیں ،ْ افغان صدر طالبان کو امن مذاکرات میں شامل ہونا چاہیے ،ْطالبان اتفاق کریں تو جنگ بندی میں توسیع کی جاسکتی ہے ،ْخطاب افغانستان کے عوام کو امن کی ضرورت ہے ،ْ افغانستان کے تمام فریق جنگ بندی کو عملی جامہ پہنائیں ،ْ پاکستان

اتوار 19 اگست 2018 20:50

کابل /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2018ء) افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کیساتھ عید الاضحی کے موقع پر تین ماہ کی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے ،ْجنگ بندی کا اطلاق یوم عرفہ پیر کے دن سے شروع ہوگا اور21نومبر( ربیع الاول )تک جاری رہے گا ۔ اتوار کو کابل میں صدارتی محل میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ جنگ بندی 21نومبر تک جاری رہے گی ۔

انہوںنے کہاکہ جنگ بندی کی ایک شرط یہ ہے کہ طالبان بھی اس کو تسلیم کر کے جنگ بندی کا اعلان کریں ۔انہوں نے طالبان رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ افغان عوام کی امن کیلئے کوششوں کا مثبت جواب دیں ۔انہوںنے کہاکہ طالبان کو امن مذاکرات میں شامل ہونا چاہیے ۔صدر اشرف غنی نے کہا کہ انہوںنے جنگ بندی کااعلان افغانستان کے امن قونصل کے مطالبہ پر کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جنگ بندی سے پہلے انہوںنے لوگوں سے مشورے کئے تھے ۔انہوںنے کہاکہ جنگ بندی کے فیصلے میں بین الاقوامی برادری ،ْ اسلامی ممالک اور افغانستان کے دینی علماء کے مشورے بھی شامل تھے ۔انہوںنے خصوصی طورپر سعودی عرب کے بادشاہ سلمان کا ذکر کیا جنہوںنے افغانستان میں جنگ بندی کیلئے کہا تھا ۔صدر اشرف غنی نے کہا کہ اگر چہ انہوںنے جنگ بندی کا اعلان ربیع الاول تک کیا ہے لیکن اگر طالبان اتفاق کریں تو اس کو مزید بڑھایا جاسکتا ہے ۔

دریں اثناء پاکستان نے افغانستان میں عید پر جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کیلئے تمام ایسی کوششوں کی حمایت کرتا ہے ۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے رد عمل میں کہا کہ افغانستان کے عوام کو امن کی ضرورت ہے انہوںنے کہاکہ افغانستان کے یوم آزادی کے موقع پر جنگ بندی کے اعلان کو انتہائی اہم قرار دیا ۔انہوںنے کہاکہ افغانستان کے تمام فریق جنگ بندی کو عملی جامہ پہنائیں۔انہوںنے اس امید کا اظہار کیا کہ جنگ بندی سے افغان عوام کو پر امن ماحول میں عید کی تقریبات منانے کاموقع ملے گا ۔