سابقہ حکومت نے کتنے قرضے لیے اور کتنے واپس کیے؟

وزارت خزانہ نے تحریری جواب ایوان میں پیش کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 31 اگست 2018 15:09

سابقہ حکومت نے کتنے قرضے لیے اور کتنے واپس کیے؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 اگست2018ء) آج چیرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کااجلاس شروع ہوا۔وزارت خزانہ اسد عمر نے تحریری جواب ایوان میں پیش کیا گیا۔تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ملک میں مجموعی ٹیکس ادا کرنیوالوں کی تعداد16لاکھ22ہزار215 ہے،2014-15 میں 879.35 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا،2015-16 میں تقریباً 1027ارب روپے ٹیکس جمع ہوئے،2016-17 میں 1142.84ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیاگیا۔

2017-18 میں 1315.97 ارب روپے ٹیکس جمع کیاگیا،حکومت نے یکم جولائی2013سے31مارچ2018 تک42.1 ارب ڈالربیرونی قرضہ لیا،یکم جولائی 2013 سے 31 مارچ 2018 تک 70 ارب ڈالر کےقرضے واپس کیے گئے،اس عرصے میں بیرونی قرضوں کی نیٹ موبیلائزیشن 22.1 ارب ڈالر تھی،حکومت نے 7 ارب ڈالر فارن کرنسی بانڈز کےذریعے حاصل کیےفارن کرنسی بانڈزکی مد میں 1.25 ارب کی رقم واپس دی گئی،مارچ 2018 میں بیرونی سرکاری قرضےعارضی طورپر69.3 ارب ڈالرز ریکارڈ کیے گئے،کل ملکی قرضے مارچ 2018 تک عارضی طورپر16074 ارب روپے رکارڈ کیے گئے۔

(جاری ہے)

جب کہ اس متعلق سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے بھی ٹویٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ آج سینیٹ میں موجودہ حکومت نے پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کے 5 سال میں نئے قرض اور پرانے قرضوں کی ادائیگی کی تفصیل پیش کی۔
جس کے مطابق حکومت نے یکم جولائی2013 سے 31 مارچ 2018 تک42.1 ارب ڈالربیرونی قرضہ لیا،یکم جولائی 2013 سے 31 مارچ 2018 تک 70 ارب ڈالر کےقرضے واپس کیے گئے۔اس عرصے میں بیرونی قرضوں کی نیٹ موبیلائزیشن 22.1 ارب ڈالر تھی۔یاد رہے پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت پر اس لیے تنقید کی جاتی تھی کہ انہوں نے اپنی حکومت میں بہت زیادہ قرضے لیے اور ملکی معیشت کا برا حال کر دیا جب کہ جاتے جاتے انہوں نے خالی خزانہ نئی حکومت کے حوالے کیا۔