مالی مشکلات بھی تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ کم نہ کر سکیں

سڑکوں پر پھیری لگا کر گزر بسر کرنے والا نوجوان انجینئرنگ یونیورسٹی پشاور میں سیٹ لینے میں کامیاب ہو گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 9 ستمبر 2018 16:52

مالی مشکلات بھی تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ کم نہ کر سکیں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔09 ستمبر 2018ء) سوشل میڈیا پر ایک نوجوان کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جو سڑک پر پھیری لگا کر اپناروزگار کماتا ہے۔مذکورہ نوجوان کا نام محمد عاقل ہے جس نے مالی مشکلات کے باوجود انجینئرنگ یونیورسٹی پشاور میں سیٹ حاصل کر کے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ان  تمام طلباء کیلئے یہ ایک چیلنج ہے جو مختلف بہانے کرکے سبق نہیں پڑھتے اور والدین کا پیسہ ضائع کرتے ہیں-مالی مشکلات کے باجود بھی محمد عاقل کا پڑھنے کا جذبہ کم نہ ہوا اور وہ انجینئرنگ یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے بعد کامیاب ہو گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر نوجوان کو خوب سراہا جا رہا ہے۔جب کہ معروف صحافی حامد میر نے بھی محد عاقل کو شاباش دی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ يہ نوجوان ان لوگوں کے لئے مشعلِ راہ کی طرح ہے جن کے پاس تمام وسائل ہونے کے باوجود بھی کچھ نہيں کر پاتے اور گلہ نظام کو دیتے رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے اس سے پہلے میٹرک امتحانات 2018ء میں بھی غریب بچے بازی لے گئے تھے،میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ  لاہور بورڈ میں پہلی دو پوزیشنیں حاصل کرنے والوں میں سے ایک یتیم جبکہ دوسرا گوشت فروش کا بیٹا ہے۔

لاہور بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے علی پبلک بوائز ہائی سکول رحمان پورہ کے طالبعلم توصیف افضل نے 1091 نمبر حاصل کیے۔ توصیف افضل کے والد محمد افضل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں گوشت فروش ہوں، میرے بیٹے نے تمام تر تعلیم اسکالر شپ حاصل کر کے مکمل کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کا پوزیشن حاصل کرنا میرے لیے باعث فخر اور اعزاز کی بات ہے۔

توصیف پہلے روز سے ہی سخت محنت کا عادی ہے ۔ بچوں کی اعلیٰ تعلیم کے لیے ہر ممکن کو ششیں کروں گا۔ جنوبی پنجاب کے ضلع راجن پور سے تعلق رکھنے والے دوسرے اول پوزیشن ہولڈر اورپنجاب دانش سکول فار بوائزکے طالبعلم وسیم یاسین کے بڑے بھائی ندیم نے کہا کہ ہمارے والد کا انتقال 11 سال قبل ہوا ،ہم چار بہنیں اور 6 بھائی ہیں،میں موٹر مکینک ہوں اور وسیم یاسین 5 ویں کلاس سے پو زیشن ہولڈر ہے۔