والدین اور بچوں کے درمیان پائے جانے والے جنریشن گیپ کا خاتمہ بے حد ضروری ہے، ڈاکٹر زبیر شیخ

پی ای سی کی تصدیق شدہ ڈگری ملنے پر ماجو کے طلبہ 42ممالک میں ملازمت حاصل کرسکیں گے

اتوار 16 ستمبر 2018 22:40

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2018ء) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی (ماجو) کے صدر پروفیسر ڈاکٹرزبیر شیخ نے والدین پرزور دیا ہے کہ وہ اپنے اور بچوں کے درمیان زیادہ فاصلے نہ رکھیں ، ان کو یونیورسٹی میں داخلہ دلوانے کے بعد اپنے بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں سے بھی باخبر رہیں تاکہ ا نہیں بہتر رہنمائی ملتی رہے اور وہ معاشرہ کے لئے ایک سودمند شہری ثابت ہوں اور آج کے نوجوان ا ور انکے والدین کے درمیان جنریشن گیپ کا مسلہ بھی موجود نہ رہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یونیورسٹی کیمپس میں نئے سیمسٹر فال۔۸۱۰۲ کے آغاز پر ماجو میں داخلے حاصل کرنے والے طلبہ اور انکے والدین کے اعزاز میں منعقد ہونے والی ایک تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تعارفی تقریب سے یونیورسٹی کے ڈین فیکلٹی آف لائف سائینسز ڈاکٹر کامران عظیم،ایسوسی ایٹ ڈین ،کمپیوٹنگ اینڈ انجینئرنگ ڈاکٹر عاصم امداد اور ایسو سی ایٹ ڈین ،بزنس ایڈمنسٹریشن ،ڈاکٹر شجاعت مبارک نے بھی خطاب کیا اور اپنے شعبوں کے تعلیمی پروگراموں اور اساتذہ کا تعارف کرایا۔

ڈاکٹر زبیر شیخ نے طلبہ اور انکے والدین کو بتایا کہ محمد علی جناح یونیورسٹی کا شمار اس ریجن میں ایک بہت تیزی کے ساتھ ابھر کر سامنے آنے والی یونیورسٹیوں میں کیا جاتا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری کی جانے والی رینکنگ میں ماجو کا شمار ملک کی دس بہترین یونیورسٹیوں میں کیا گیا ہے۔انہوں نے طلبہ کو بتایا کہ گزشتہ دو برس کے دوران ماجو میں بے شمار نئے تعلیمی پروگرام شروع کئے گئے ہیں جن میں بائیو سائینسز، الیکٹریکل و کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ،سپلائی چین مینجمنٹ، مارکیٹنگ اوراکنامکس اینڈ فنانس کے علاوہ مینجمنٹ و سوشل سائینسز کے ڈگری پروگرام قابل ذکر ہیں جبکہ ہمارے توسیعی منصوبہ کی تکمیل کے بعدسول ومکینیکل انجینئرنگ، ایجوکیشن،بائیو ٹیکنالوجی،میڈیا سائینس،فارم ڈی اور دیگر نئے ڈگری پروگرام شروع کئے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے انجینئرنگ کے ڈگری پروگرام پاکستان انجینئرنگ کونسل سے منظور شدہ ہیں اور پی ای سی کے واشنگٹن معاہدہ کے تنظیم کا ممبر ہونے کے نتیجہ میں اب ماجو سے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی ڈگری کو دنیا کے 42 مما لک میں تسلیم کیا جائے گا اور وہ وہاں ملازمتیں بھی حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے سی پیک ایک بہت بڑا منصوبہ ہے جس کی تکمیل کے لئے ہمیں ایک بہت بڑی تعداد میں کوالیفائیڈ انجینئر کی ضروت ہوگی۔

انہوں نے طلبہ سے کہا کہ یونیورسٹی میں داخلہ ملنے کے بعد اب ان کی پروفیشنل زندگی کا آغاز ہوگیا ہے جس کے بعد انھیں سخت محنت کرنی ہوگی کیونکہ پاکستان میں بہت کم طلبہ کو یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے اور یہ انکے والدین کے لئے بھی بڑے ٖفخر کی بات ہے۔ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا کہ ماجو میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ کی ہرممکن حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور انکو میرٹ پر اسکالرشپ دینے کے علاوہ مالی امداد بھی فراہم کی جاتی ہے اور اس مد میں گزشہ سال ڈیڑھ کروڑ روپے ادا کئے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ماجو کی جانب سے تعلیمی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے اپنا ریڈیو اسٹیشن بھی شروع کیا گیا ہے جس کے پروگراموں میں حصہ لے کر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماجو میں تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نظم و ضبط کی بھی بڑی سختی کے ساتھ پابندی کی جاتی ہے اور کلاس سے غیر حاضری پر امتحان میں شریک ہونے کے لئے کوئی رعایت نہیں کی جاتی ہے۔