پاکستان کے دشمن سازشوں میں مصروف ہیں، قرضوں سے چھٹکارا پانے کیلئے قدم اٹھانا ہوگا ،ْ چیف جسٹس ثاقب نثار

ہمیں دیانت داری کی عادت کو اپنانا چاہئے اور اس عمل کو ہر ایک کو اپنی ذات اور اپنے گھر سے ہی شروع کرنا ہے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، یہ مسئلہ آگے جاکر گھمبیر صورت اختیار کرسکتا ہے، ،ْ ڈسٹرکٹ بار روم حترال میں وکلاء سے خطاب

ہفتہ 22 ستمبر 2018 17:39

پاکستان کے دشمن سازشوں میں مصروف ہیں، قرضوں سے چھٹکارا پانے کیلئے قدم ..
چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثارنے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمن سازشوں میں مصروف ہیں، قرضوں سے چھٹکارا پانے کیلئے قدم اٹھانا ہوگا۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ بار روم چترال میں وکلاء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں دیانت داری کی عادت کو اپنانا چاہئے اور اس عمل کو ہر ایک کو اپنی ذات اور اپنے گھر سے ہی شروع کرنا ہے، پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، یہ مسئلہ آگے جاکر گھمبیر صورت اختیار کرسکتا ہے، ملک کے مخالفین اس بات کو بخوبی سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو قوت کے ذریعے زیر کرنا ممکن نہیں ہے، اس لئے وہ اس کے خلاف سازشوں کا سوچ رہے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ کبھی بھی بار اور بینچ میں تفریق روا نہیں رکھی۔ انہوں نے چترال میں سڑکوں کی خراب انفراسٹرکچر پر انتہائی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکیسویں صدی میں چترال کے روڈ خچر کے بھی قابل نہیں ہیں، اس بات پر حکمرانوں سے آئین کے تحت باز پرس بھی کی جائے گی کیونکہ سڑک بنیادی سہولیات میں سے ایک ہے اور موجودہ صورت حال ناقابل برداشت ہے۔