یمن کے علاقے الحدیدہ میں شہریوں کو انخلاء کے لیے محفوظ راستہ فراہم کر دیا گیا

عن قریب امدادی قافلے امدادی سامان کیساتھ الحدیدہ داخل کیے جائیں گے،یمنی ذرائع

اتوار 23 ستمبر 2018 12:30

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) یمن کے الحدیدہ علاقے میں فوجی آپریشن آگے بڑھانے سے قبل حکومت اور عرب اتحاد نے شہری آبادی کے محفوظ انخلاء کے لیے محفوظ راستے مہیا کر دئیے ۔ اس کے ساتھ ساتھ الحدیدہ میں جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امداد کی رسائی یقینی بنانے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔ عن قریب امدادی قافلے امدادی سامان کیساتھ الحدیدہ داخل کیے جائیں گے۔

عرب ٹی وی کے مطابق عرب اتحاد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ الحدیدہ کے عوام کی مشکلات کم رنے کے لیے انہیں محفوظ راستہ مہیا گیا ہے۔ یہ اقدام یمنی حکومت اور اقوام متحدہ کے مندوبین کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد کیا گیا۔ ان اجلاسوں میں الحدیدہ میں شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق الحدیدہ کے علاقوں الدریھمی، التحیتا، حیس، الطائف، المنظر اور زبید کے مقامات پر حوثیوں کی وحشیانہ گولہ باری سے بڑی تعداد میں شہری گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ۔

محفوظ راستہ دینے کا مقصد نقل مکانی کرنے والے شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ایک طرف شہریوں کی نقل مکانی جاری ہے اور دوسری طرف حوثی باغی سرکاری فوج کا راستہ روکنے کے لیے اندھا دھند بارودی سرنگیں بچھا رہے ہیں۔ گذشتہ روز بھی حوثی جنگجوؤں نے الحدیدہ میں کھیتوں اور سڑکوں پر بارودی سرنگیں بچھائی گئیں۔ ہاون اور کاتیوشا راکٹوں سے حملے روز کا معمول بن چکے ہیں۔جب سے الحدیدہ پر حوثی باغیوں نے قبضہ کیا ہے گورنری سے شہریوی کی جبری بے دخلی جاری ہے۔ حوثی باغی خالی ہونے والے گھرں پر قبضہ اور لوٹ مار کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :