غزہ تباہی کے دھانے ،کسی لمحے آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے،اقوام متحدہ کا انتباہ

فریقین کو با مقصد مذاکرات پر آمادہ کرنا اور فلسطینی علاقوںسے اسرائیل کا غاصبانہ تسلط ختم کرنا ہوگا،میلاڈینوف

اتوار 23 ستمبر 2018 16:10

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی نیکولائی میلاڈینوف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کا علاقہ کسی بی وقت آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے، غزہ کی پٹی کی خراب صورت حال کی ذمہ دار عالمی برادری ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سرائیل نے فلسطینی اراضی میں اپنے غیرآئینی اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے باعث امن کے مواقع سنگین مشکلات اور فلسطینی ریاست کا قیام مزید مشکل ہوگیا ہے۔

یو این مندوب کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام میں امید پیدا کرنا ہوگی اور بند گلی میں جانے سے بچنا ہوگا۔ اس کے لیے فریقین کو با مقصد مذاکرات پر آمادہ کرنا اور فلسطینی علاقوںسے اسرائیل کا غاصبانہ تسلط ختم کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے حل کے لیے دو ریاستی حل کا فارمولہ نافذ کرنا ضروری ہے مگر اس کے لیے تمام فریقین کا ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور مثبت رد عمل ضروری ہے۔

ملاڈینوف کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کا علاقہ زیادہ حساس صورت اختیار کرچکا ہے جو کسی بھی آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔ ایسی صورت میں پوری عالمی برادری اور ہم سب اس کے ذمہ دار ہوں گے۔عالمی امن مندوب کا کہنا تھا کہ عالمی برادری غزہ کی پٹی میں امدادی ا?پریشن بحال کرکے علاقے کو تباہی سے بچا سکتی ہے۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی پرعاید کردہ پابندیاں ختم کرے اور غزہ کو تمام ضروری سامان کی ترسیل کو یقینی بنائے۔ انہوں نے فلسطینی تنظیموں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] اور فتح پر زور دیا کہ وہ مصر کی زیرنگرانی ہونے والی مصالحتی مساعی کو کامیاب بنانے کے لیے مثبت رد عمل کا اظہار کریں۔