سیف الرحمان کے گودام سے برآمد نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قطریوں کی ہیں‘گاڑیاں 3 برس قبل شکار کے لیے لائی گئیں

گاڑیاں لاہور میں اہم شخصیات کے زیر استعمال میں رہیں‘ایک گاڑی مریم نوازکے بیٹے سے پکڑی گئی. ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 25 ستمبر 2018 18:14

سیف الرحمان کے گودام سے برآمد نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قطریوں کی ہیں‘گاڑیاں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 ستمبر۔2018ء) روالپنڈی سے ملحقہ علاقے روات میں کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے پکڑی گئی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ قطری شہزادوں کی ہیں. کسٹم ذرائع کے مطابق کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں سابق چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) سیف الرحمٰن کے گودام پر کھڑی تھیں.

خیال رہے کہ گزشتہ شب چھاپے کے دوران سیف الرحمٰن کے ویئر ہاﺅس سے50 میں سے 21 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں برآمد ہوئی تھیں، جنہیں وہیں سیل کردیا گیا تھا جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ دیگر گاڑیاں لاہور میں اہم شخصیات کے زیر استعمال ہیں.

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ یہ گاڑیاں 3 برس قبل شکار کے لیے لائی گئی تھیں جبکہ کسٹم ایس آر او جاری کر کے انہیں صرف تین ماہ کے لیے کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا گیا تھا.

گاڑیوں سے متعلق ذرائع نے مزید بتایا کہ قطری شہزادے گاڑیاں واپس لے کرگئے نہ ہی ان کی ڈیوٹی ادا کی، ساتھ ہی اس بات کا انکشاف بھی ہوا ہے کہ یہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں شریف خاندان کے زیر استعمال بھی رہی ہیں. ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے صاحبزادے کے زیر استعمال ایک گاڑی بھی پکڑی گئی تھی. دوسری جانب سیف الرحمٰن کی کمپنی کے منیجر نے گاڑیوں کے کاغذات فراہم کرنے لیے وقت مانگ لیا ہے جبکہ کسٹم حکام نے گاڑیوں کے ثبوت فراہم کرنے کے لیے 3 دن کی مہلت دی ہے.

کسٹم ذرائع کا کہنا تھا کہ 3 روز میں ثبوت فراہم نہ کرنے کی صورت میں مقدمہ درج ہوگا. ادھر ذرائع نے بتایا کہ قطری سفارتخانے نے گاڑیاں قطری شہزادوں کی ملکیت ہونے کی بھی تصدیق کردی ہے. سیف الرحمٰن کے ویئر ہاﺅس سے50 میں سے 21 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں برآمد ہوئی تھیں، جنہیں وہیں سیل کردیا گیا تھا جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ دیگر گاڑیاں لاہور میں اہم شخصیات کے زیر استعمال ہیں.ذرائع نے بتایا کہ یہ گاڑیاں 3 برس قبل شکار کے لیے لائی گئی تھیں جبکہ کسٹم ایس آر او جاری کر کے انہیں صرف تین ماہ کے لیے کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا گیا تھا.