خیبرپختونخواکی حکومت تعلیمی اداروں میں ریسرچ اینڈڈیویلپمنٹ کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، مشتاق احمد غنی

ملٹی ڈسپلینری ریسرچ کانفرنس سے صنعتوں کو بہترین دماغ میسر ہوں گے، تعلیمی اداروں میں موجود ریسرچ سکالر زکی حوصلہ افزائی ہوگی،سپیکر پختونخوا اسمبلی کا کانفرنس کے افتتاحی تقریب سے خطاب

منگل 9 اکتوبر 2018 20:50

خیبرپختونخواکی حکومت تعلیمی اداروں میں ریسرچ اینڈڈیویلپمنٹ کی سرگرمیوں ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اکتوبر2018ء) شہید بے نظیر وومن یونیورسٹی پشاور اور سرحد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،یونیورسٹی آف ہری پور ،عبدالولی یونیورسٹی مردان اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے مشترکہ تعاون سے تین روزہ چوتھی ،ملٹی ڈسپلینری ریسرچ کانفرنس کاآغازہو گیا جس کی افتتاحی تقریب سرحدیونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی میں رکھی گئی ۔

کانفرنس کا عنوان --’’گلوبل پراسپیرٹی تھرو ریسرچ اینڈڈیویلپمنٹ ‘‘ہے اس کانفرنس کا مقصد ریسرچ کا فروغ ہے ۔کانفرنس کے مہمان خصوصی مشتاق احمد غنی سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی تھے۔اس موقع پر سرحد یونیورسٹی کے وائس چانسلر،پروفیسر ڈاکٹر سلیم ،وائس چانسلر ،عبدالولی خان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خورشید،یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی شاہ عالم ملائشیاڈاکٹراسمیدہ اسماعیل،بوٹسواناانٹرنیشنل یونیورسٹی کے ڈاکٹر عابد یحییٰ نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مہمان خصوصی سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی مشتاق غنی نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں نے صنعتی اداروں میں موجودہنر مندافراد کی استعداد کار بڑھانے اور ان کو فنی علوم سے آراستہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ اس طرح کے کانفرنس وسیمینار منعقد کرتے رہناچاہیئے ،اس سے صنعتوں کو بہترین دماغ میسر ہوں گے اور تعلیمی اداروں میں موجود ریسرچ سکالر زکی حوصلہ افزائی ہوگی ۔

خیبرپختونخواکی حکومت تعلیمی اداروں میں ریسرچ اینڈڈیویلپمنٹ کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔انہوںنے تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ ان کا کام صرف امتحان لینااور دیگر اداروں کو اپنے ادارے کے ساتھ الحاق کروانا نہیں بلکہ ان کا اصل مقصد تعلیم کے مختلف شعبوں میں تحقیق کرنا اور اس تحقیق کے نتیجے میں حاصل ہونے والی قیمتی معلومات اور ایجادات کو فنی شعبے تک آگے بھیجناہے تاکہ اس ریسرچ کا معاشرے کو مثبت فائدہ ملے اور معاشرہ ترقی کرے ۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور اس کی ترقی کیلئے ہم سب پر لازم ہے کہ تعلیم کے میدان میں جدید تقاضوں اور ضروریات کے مطابق اصلاحات کریں ۔انہوںنے مزید کہا کہ آباد ی کے بڑھنے کے تناسب سے تعلیمی اداروں خاص کر فنی علوم کے کالجوںکی تعداد بڑھارہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ شام کی کلاسز بھی شروع کرنے پر کا م کا آغاز ہو رہا ہے تاکہ لڑکے اور لڑکیوں میں سے کوئی بھی تعلیم سے محروم نہ ہو ۔

انہوںنے طلباء پر زور دیا کہ علم صرف نوکری کے حصول کیلئے حاصل نہ کریں تحقیق کے میدان میں بھی اپنی توانائیاں صرف کریں ۔نوشہر ہ میں بننے والی ملک کی پہلی ٹیکنیکل یونیورسٹی کا ذکر کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پاکستان میں یہ اپنے طرز کی پہلی یونیورسٹی ہے ۔اس یونیورسٹی کے قیام سے فنی تعلیم کے شعبے میں ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کا کام مزید بڑھوتری حاصل کرے گا ،اور اس طرح صنعتی شعبوں کو بہترین افرادی قوت میسر ہو گی ۔

خیبرپختونخوا کی حکومت نے سو فنی تعلیم کے کالج اپنی پچھلی حکومت میں بنائے اور مزید سو کالجز موجودہ وقت میں بنائے گی ۔ خیبرپختونخوا کی حکومت تین سو کے قریب طلباء کو چین ایم فل کرنے اور چینی زبان سیکھنے کے لئے بھیجے گی ۔آخر میں سپیکرنے ملائشیاء اور بوٹسوانا سے آئے ہوئے مہمان تعلیمی ماہرین میں اعزازی اسناد تقسیم کئے ۔