سپریم جوڈیشل کونسل اب بہت ایکٹو ہے ،ْاحتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے ،ْچیف جسٹس

لوگ چیخ چیخ کر مر رہے ہیں ،ْ انصاف نہیں مل رہا ،ْ اب سب ججز کا احتساب ہوگا ،ْکم کیسز کے فیصلے کرنے والے ججز کیخلاف بھی آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی ہوگی

جمعہ 12 اکتوبر 2018 13:50

سپریم جوڈیشل کونسل اب بہت ایکٹو ہے ،ْاحتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے ،ْچیف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل اب بہت ایکٹو ہے اور احتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ہائیکورٹس کی ذیلی عدالتوں سے متعلق سپروائزری کردار کے بارے میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ اب سب ججز کا احتساب ہوگا ،ْلوگ چیخ چیخ کر مر رہے ہیں اور انصاف نہیں مل رہا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے بنچ نمبر ون نے سات ہزار کیس نمٹائے، ججز سے پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں 20 کیس نمٹائے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کم کیسز کے فیصلے کرنے والے ججز کے خلاف بھی آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی ہوگی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ اپنی سپروائزری ذمے داریوں میں ناکام نظر آتی ہے، لوگ تڑپ رہے ہیں، بلک رہے ہیں لیکن کسی کو کوئی فکر نہیں، ہائیکورٹس کی نگران کمیٹیاں ان معاملات کو کیوں نہیں دیکھ رہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہر جج کو گاڑی چاہیے ،ْبنگلہ چاہیے،مالی چاہیے، مراعات چاہئیں، کیا ہم ہائیکورٹ کی نگراں کمیٹیوں کے ججز کو چیمبر میں بلا کر کارکردگی پوچھیں۔چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا اگر کہیں ہائیکورٹ کے سپروائزری کردار سے مطمئن نہیں تو کیا کہیں گے جس پر انہوں نے جواب دیا آپ کے حکم کی تعمیل کریں گے۔یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش پر گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔شوکت عزیز صدیقی نے رواں سال 21 جولائی کو راولپنڈی بار میں خطاب کے دوران حساس اداروں پر عدالتی کام میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا، ان کے اس بیان پر سپریم جوڈیشل کونسل نے از خود کارروائی کی۔