انتظامیہ اور قصاب یونین کا گٹھ جوڑ، ہڈیوں اور چربی ملے گوشت کی قیمت میں 50 روپے فی کلو اضافہ کر دیا گیا

ہفتہ 13 اکتوبر 2018 16:38

انتظامیہ اور قصاب یونین کا گٹھ جوڑ، ہڈیوں اور چربی ملے گوشت کی قیمت ..
ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2018ء) ایبٹ آباد انتظامیہ اور قصاب یونین کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا، ہڈیوں اور چربی ملے گوشت کی قیمت میں فی کلو 50 روپے اضافہ کر دیا گیا، نادر شاہی حکم پر عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، کنزیومر پروٹیکشن کی تنظیموں اور شہریوں نے ان احکامات کو عوام دشمنی قرار دیتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک، کمشنر ہزارہ، سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی، رکن قومی اسمبلی علی خان جدون، ضلع و تحصیل حکومتوں سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ بعض انتظامی افسران کی قصاب یونین سے ملی بھگت کے نتیجہ میں فی کلو 50 روپے اضافہ دال میں کالا کے مترادف ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سی این جی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پر ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافہ تو سمجھ میں آتا ہے لیکن گوشت کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ سمجھ سے سے بالاتر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبل ازیں بھی گوشت کی قیمت میں 20 روپے اضافہ کیا گیا تھا تاہم اس بار اچانک ضلعی آفیسر کی گوشت کی قیمت میں یکمشت 50 روپے اضافہ کا فرمان جاری کر کے غریب کو گوشت کھانے سے محروم کرنے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد میں فروخت ہونے والے گوشت میں چربی اور ہڈی زیادہ دی جاتی ہے اور سرکاری نرخنامہ سے زائد فی کلو 80 روپے پہلے ہی قصاب وصول کرتے ہیں جبکہ قیمہ اور بوٹی 500 روپے میں فروخت کرتے ہیں، اسی طرح بکرا کا گوشت 800 روپے جبکہ بکری کا گوشت 700 روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔ نادر شاہی حکم سے غریب آدمی مہینہ میں ایک کلو گوشت بھی اپنے بچوں کو کھلانے سے قاصر ہو جائے گا۔ عمائدین شہر نے پی ٹی آئی ارکان بالخصوص صوبائی وزیر خوراک سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔