طارق شفیع کا بیان حلفی قانون کے مطابق تصدیق شدہ نہیں، طارق شفیع کا بیان حلفی شہادت کے طورپرپیش نہیں کیا جاسکتا ،ْخواجہ حارث
نوازشریف کیخلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے دور ان جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان مکمل نہ ہوسکا ،ْ (آج )منگل کو بھی بیان قلمبند کیا جائیگا پتہ لگانا تھا کہ قطری خطوط حقیقت تھے یا افسانہ، ایون فیلڈ اپارٹمنٹ سے متعلق بھی معلوم کرنا تھا ،ْ واجد ضیاء کا عدالت میں بیان
پیر 15 اکتوبر 2018 21:04
(جاری ہے)
سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے اپنا بیان قلم بند کراتے ہوئے کہا کہ ریفرنس سے متعلق سوال یہ تھا کہ فلیگ شپ کے لیے رقم کہاں سے آئی، پتہ لگانا تھا کیا نوازشریف کے ایسے اثاثے ہیں جو آمدن سے زیادہ ہوں۔
استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کواپنا کام مکمل کرنے کے لیے محدود وقت دیا گیا تھا، 5 مئی 2017 کو سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی ممبرزکا اعلان کیا۔ واجد ضیاء نے کہا کہ ایف آئی اے سے ایڈیشنل ڈائریکٹرسطح کا نام جے آئی ٹی کے لیے طلب کیا گیا، ایس ای سی پی، نیب، اسٹیٹ بینک، ایم آئی ، آئی ایس آئی سے انتخاب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے سربراہان سے جے آئی ٹی کے لیے نام طلب کیے گئے، ایف آئی اے کی طرف سے بھیجے گئے ناموں میں میرا نام شامل تھا۔ جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ یہ بھی پتہ لگانا تھا کہ قطری خطوط حقیقت تھے یا افسانہ، ایون فیلڈ اپارٹمنٹ سے متعلق بھی معلوم کرنا تھا۔ واجد ضیاء نے کہا کہ حسین نواز کی قائم کمپنی ہل میٹل سے متعلق بھی تفتیش کرنا تھی، طارق شفیع، شہبازشریف، نوازشریف،حسن اور حسین نواز کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے۔ استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ سے بھی ریکارڈ حاصل کیا تھا، سپریم کورٹ کوجمع کرائی گئی متفرق درخواستیں حاصل کی تھیں۔ واجد ضیاء نے بتایا کہ حاصل کی گئی تمام دستاویزات ایک ایک کرکے لکھوا دیتا ہوں، نیب آرڈیننس کی شق21 کے تحت ایم ایل اے کی درخواست کی۔جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ وزارت قانون کے نوٹیفکیشن میں ہی 21 جی کے اختیارات دیے گئے، ریفرنس سے متعلق ایم ایل ایزکا جواب صرف یواے ای سے آیا۔استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی، ایف بی آراوردیگراداروں سے ریکارڈ لیا۔خواجہ حارث نے واجد ضیاء کی جانب سے طارق شفیع کا بیان حلفی پیش کرنے پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ طارق شفیع نہ اس کیس میں گواہ ہیں نہ ہی ملزم ہے۔محمد نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ طارق شفیع کا بیان حلفی قانون کے مطابق تصدیق شدہ نہیں، طارق شفیع کا بیان حلفی شہادت کے طورپرپیش نہیں کیا جاسکتا۔جے آئی ٹی سربراہ نے 1978 میں اہلی اسٹیل مل کے 75 فیصد شیئرزکی فروخت کا معاہدہ پیش کیا، 1980میں اہلی اسٹیل کمپنی کے شیئرز کی فروخت کا معاہدہ بھی پیش کیا۔ استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے کہا کہ مزید شواہد پیش کرنے میں 2 دن لگ جائیں گے۔ عدالت نے فلیگ شپ کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی۔مزید اہم خبریں
-
سندھ کے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف
-
ن لیگی ایم پی اے کا متعدد افراد کے ہمراہ پی ٹی آئی ایم این اے کے گھر پر دھاوا
-
خلاء میں اسلحہ کی دوڑ روکنے پر سلامتی کونسل میں عدم اتفاق پر تشویش
-
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا ممکنہ شیڈول سامنے آ گیا
-
بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری
-
روس نے کا فرانس، برطانیہ اور امریکا کی دھمکیوں کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کی جنگی مشق کرنے کا اعلان
-
مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
-
آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں. اسحاق ڈار
-
ڈمی اور غیرذمہ دار لوگوں سے بات نہیں کروں گا‘معلوم ہے کون طاقتور ہیں.علی امین گنڈاپور
-
نوجوانوں کو عدم برداشت اور غلط معلومات کو معاشرے میں پھیلانے والے شرپسند طبقوں کی بیخ کنی اور حوصلہ شکنی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے. احسن اقبال
-
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعتماد کا رشتہ ہے، حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے گی. جام کمال خان
-
سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان میں توانائی ،ریفائنری ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے بات چیت کررہے ہیں.ڈاکٹر مصدق ملک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.