ہنگری میں عوامی مقامات پر سونا اب غیر قانونی ہوگیا

ہنگری میں، حکومت کی جانب سے بے گھر افراد کے لیے 11 مقامات بنائے گئے ہیں

منگل 16 اکتوبر 2018 12:36

ہنگری میں عوامی مقامات پر سونا اب غیر قانونی ہوگیا
بڈاپسٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) ہنگری میں عوامی مقامات پر سونا اب غیر قانونی ہو گیا ہے۔ یہ قانون، وزیر اعظم وکٹر اوبان کی طرف سے لایا گیا ہے، اقوام متحدہ نے اسے ’بدقسمتی‘ اور انسانی حقوق کے مخالف قرار دیا ہے۔ہنگری کی پارلیمنٹ نے یہ قانون جون میں پہلی بار منظور کیا تھا۔ اس کے تحت، سڑکوں پر سونا اب غیر قانونی ہو گیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ پولیس کو لوگوں کو ہٹانے کی اجازت دینامعاشرے کے مفادمیں ہے۔اس سے پہلے، سال 2013 میں، سڑکوں پر سونے پر جرمانہ عائد کیا جاتا تھا اور یہ نیا قانون اسی قانون کی ایک سخت شکل ہے۔سماجی معاملات کے سیکرٹری اتیلا فولوپ نے کہا کہ اس قانون کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ بے گھر لوگ رات کو سڑکوں پر نہ سوئیں اور ملک کے شہری کو عوامی جگہوں کا غیر کسی رکاوٹ استعمال کر سکیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی ہاؤسنگ ماہر لیلانی فرح نے اس سال جون میں کہا تھا کہ قانون بے رحم تھا، ’یہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کا خلاف ورزی ہے۔ہنگری میں، حکومت کی جانب سے بے گھر افراد کے لیے 11 مقامات بنائے گئے ہیں۔لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ 20 ہزار سے افراد ملک میں بے گھر ہیں۔گذشتہ ماہ یورپی پارلیمان نے ہنگری کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

یورپی پارلیمان کے ارکان نے اس بحث کے دوران کہا کہ ہنگری اپنے بے گھر افراد کے ساتھ نمٹنے کے طریقے ’یورپی انسانی اقدار کے کھلے اور سنگین خلاف ورزی ہے۔دوسری طرف، ہنگری کی حکومت کا کہنا ہے کہ بے گھر لوگوںکی مدد کے لیے فنڈنگ بڑھا رہی ہے۔حکومت نے ایک بیان جاری کیا کہ بے گھر لوگوں کو معزز طریقے سے مدد دی جا رہی ہے۔اس بیان میں یہ کہا گیا تھا کہ بے گھر لوگوں کو رات اور دن کی رہائشی سہولیات دی جا رہی ہیں جہاں وہ سونے، کھانے کے علاوہ نہا دھو سکتے ہیں۔