سعودی سرمایہ کار نے شاہین ائیر خرید لی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 اکتوبر 2018 14:45

سعودی سرمایہ کار نے شاہین ائیر خرید لی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2018ء) : سعودی سرمایہ کار نے شاہین ائیر خرید لی جبکہ نئی انتظامیہ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے ڈیڑھ ارب روپے کے واجبات کے حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شاہین ائیر نے پُرانے عملے کی جگہ نیا عملہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سابق ایڈشنل سیکرٹری وزارت دفاع نجم الاثر کو سی او او تعینات کر دیا گیا ہے۔

ائیر کموڈور (ر)طاہر محمود خان شاہین ائیر کے ڈائریکٹر انجینئیر تعینات ہوئے۔ شاہین ائیر ہیڈ کوارٹرز میں نئے عملے کی بھرتی شروع کر دی گئی ہے، ائیر لائن کے کچھ پُرانے ملازمین کو بھی ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ نئی انتظامیہ کا ہدف مسافروں میں ائیر لائن سے متعلق اچھا تاثر پیدا کرنا اور اس حولاے سے مٓثر اقدامات کرنا ہے جس کے لیے اجلاس بھی شروع کر دئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ شاہین ائیر انٹرنیشنل (Shaheen Air International) جسے شاہین ایئر بھی کہا جاتا ہے ایک نجی پاکستانی ائیر لائن ہے۔ رواں برس جولائی میں شاہین ائیر کی اسلام آباد تا دبئی اور دبئی تا اسلام آباد سیکٹر کی پرواز این ایل 221/224 کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا گیا۔ شاہین ائیر کا اجازت نامہ شاہین ایئر سوا ارب روپے کی نادہندہ ہونے پر منسوخ کیا گیا۔

لیکن ستمبر 2018ء کو سول ایوی ایشن اتھارٹی نے شاہین ائیرلائنز کو سعودی عرب سے حاجیوں کو واپس لانے کے لیے پروازوں کی اجازت دے دی گئی تھی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے شاہین ائیر لائنز کے لائسنس کی توثیق کی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر رہے کہ شاہین ایئر اور سول ایوی ایشن کے درمیان ادائیگیوں کا تنازع بہت دیرینہ ہے۔ سعودی عرب سے پہلے چین میں بھی شاہین ائیر کے مسافر ایسی ہی اذیت بھگت چکے ہیں۔

اگست میں پاکستانی مسافر چین کے شہر گوانگ ژو میں پاکستانی کئی روز تک پھنسے رہے اور کئی روز انتظار کے بعد مسافروں کو متبادل پروازوں سے آنا پڑا۔سول ایوی ایشن شاہین کا کہنا تھا کہ ائیر انٹرنیشنل کا ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس 30 اگست کو ختم ہو چکا ہے ایک ارب 40 کروڑ روپے واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کارروائی کی جارہی ہے۔ تاہم اب میڈیا رپورٹ کے مطابق شاہین ائیر کو سعودی سرمایہ کار نے خرید لیا ہے جس کے بعد شاہین ائیر نے پُرانے عملے کی جگہ نیا عملہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہیڈ کوارٹر میں نئی بھرتیوں کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔