ْسندھ ہائیکورٹ نے گھریلو تنازعات پر خواتین کو گھر سے نکالے جانے کے واقعات کا نوٹس لے لیا

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 18:34

ْسندھ ہائیکورٹ نے گھریلو تنازعات پر خواتین کو گھر سے نکالے جانے کے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے گھریلو تنازعات پر خواتین کو گھر سے نکالے جانے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل، ایڈوکیٹ جنرل اور چیف سیکریٹری سندھ سے جواب طلب کرلیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے گھریلو تنازعات پر خواتین کو گھر سے نکالے جانے کے واقعات کا نوٹس لے لیا۔ عدالت نے ریماکس دیئے شوہر سے علیحدگی اختیار کرنے والی خواتین کو بھی نان نفقہ ملنا چاہئے۔

گھروں سے نکالی گئی شادی شدہ عورتوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی جائے۔

(جاری ہے)

شادی شدہ خواتین کو بے دخل کیے جانے کے واقعات میں اضافہ المیہ ہے۔ اسلامی معاشرے میں خواتین کو دھکے کھانے کیلئے نہیں چھوڑا جاسکتا۔ اسلام خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ بیوی سے علیحدگی اختیار کرنے سے نان نفقہ کی ذمہ داری ختم نہیں ہوتی۔ عدالت نے درخواستگزار کے شوہر کو درخواست گزار کو ماہانہ 10 ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے سینئر وکلا مشتاق میمن اور خالد جاوئد کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل، ایڈوکیٹ جنرل اور چیف سیکریٹرء سندھ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔