پی ٹی سی ایل کو جے سی آر۔وی آئی ایس کی جانب سے ابتدائی طور پر طویل المدتی ٹرپل اے اور مختصر المدتی اے ون پلس کا درجہ دیا گیا

پیر 22 اکتوبر 2018 23:53

پی ٹی سی ایل کو جے سی آر۔وی آئی ایس کی جانب سے ابتدائی طور پر طویل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کو جے سی آر۔وی آئی ایس کی جانب سے ابتدائی طور پر طویل المدتی ٹرپل اے اور مختصر المدتی اے ون پلس کا درجہ دیا گیا ہے۔ ٹرپل اے طویل المیعاد درجہ بندی بلند ترین کریڈٹ کے نمایاں اوصاف بمع برائے نام نقصان کے خطرات کی نشاندہی کرتی ہے جو حکومتِ پاکستان کے خطرات سے پاک قرض کی مجموعی شرح سے قدرے زائد ہے۔

A-1+کی قلیل المیعاد درجہ بندی یقینی وبروقت ادائیگی، اثاثوں کی قوی الامکاں دستیابی بشمول اندرونی آپریٹنگ کے عوامل اور/یا فنڈز تک رسائی کے متبادل ذرائع کی نشاندہی کرتی ہے اور حکو متِ پاکستان کے مختص کردہ خطرات سے پاک قلیل المیعاد تحدیدی تقاضوں سے تجاوز نہیں کرتی۔

(جاری ہے)

تفویض کردہ درجہ بندی کے پیشرو امکانات مستحکم ہیں۔ پی ٹی سی ایل کے مطابق کمپنی زیادہ سے زیادہ کاروباری شعبوں میں مارکیٹ لیڈر شپ حیثیت کا اعزاز رکھتی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق پی ٹی سی ایل کا مارکیٹ شیئر برائے براڈ بینڈ 80 فیصد، فکسڈ لائن وائس سیکشن میں تقریباً 90 فیصد اور وائرلیس ڈیٹا میں تقریباً 30 فیصد ہے۔ آئی پی بینڈوڈتھ مارکیٹ میں پی ٹی سی ایل کا حصہ تقریباً 60 فیصد ہے۔ سی ایم او کی جانب سے مصنوعات کے متبادل کے خطرے کے باوجود (فکسڈ لائن وائس سیکشن ) اور او ٹی ٹی ایپس (بین الاقوامی کاروبار کیلئی)، بزنس رسک پروفائل کو مستحکم کرنے میں براڈبینڈ اور کارپوریٹ سروسز کی مدد شامل ہے ۔

درجہ بندی پی ٹی سی ایل کی قرض سے آزاد بیلنس شیٹ میں شامل ہیں ۔ یہ عوامل کمپنی کو مالی لچک فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی درجہ بندی کو بھی مستحکم بناتے ہیں۔ درجہ بندی کرنے والی کمپنی کے مطابق پاکستان میں ٹیلی کام کے شعبہ کی آمدنی میں پچھلے 5 سالوں کی سی اے جی آر میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس کے علاوہ صارفین کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ ٹیلی ڈینسٹی میں 73 فیصد اضافہ جبکہ براڈبینڈ تک رسائی 29 فیصد تک ہے، یہ صورتحال اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ ابھی بھی اضافہ کی کافی گنجائش موجود ہے۔