اے سی سی اے اور دی بزنس کونسل کے درمیان کاروباری اخلاقیات کے فروغ پراتفاق

بدھ 24 اکتوبر 2018 20:03

اے سی سی اے اور دی بزنس کونسل کے درمیان کاروباری اخلاقیات کے فروغ پراتفاق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2018ء) دی ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی ای)نے اس سال 'عالمی یوم اخلاقیات (Global Ethics Day ) منانے کے لیے کارنیگی کونسل فار ایتھکس ان انٹرنیشنل افیئرز (Carnegie Council for Ethics in International Affairs )اور سی ایف اے انسٹی ٹیوٹ (CFA Institute)کے ساتھ تعاون پراتفاق کیا ہے۔اس حوالے سے ،کراچی میں ، اے سی سی اے نے دی پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی)کے اشتراک سے ناشتے پر ایک گول میز مذاکرے کا اہتمام کیا تاکہ عالمگیریت، ٹیکنالوجی اور انسانی نفسیات سے درپیش چیلنجوں اور خطرات سے نمٹنے کے لیے ملک میں کاروباری اداروں کی جانب سے اخلاقی مستقبل کی تیاریوں کا جائزہ لینا تھا۔

ان اداروں کے ساتھ اے سی سی اے کی شراکت کا مقصد اخلاقیات کی پاسداری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے پر زور دیناہے۔

(جاری ہے)

گول میز مذاکرے کے دوران کاروبار ی اداروں میں اخلاقیات کے موضوع پر گفتگو کی گئی اور کاروباری راہنماؤں نے اخلاقیات کے حوالے سے اپنے تصورات بیان کیے۔ مذاکرے میں المیزان انویسٹمنٹ کمپنی لمٹیڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ، کونسل کے رکن اور سی ایف اے سوسائٹی پاکستان کے ڈائریکٹر محمد شعیب، میزان بینک لمٹیڈ کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر،عرفان صدیقی، ڈیلوئٹ یوسف عادل چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے منیجنگ پارٹنر شعیب غازی، ای وائے فورڈ روہڈز چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاصم صدیقی اور یونی لیور پاکستان لمٹیڈ کی ہیڈ آف انٹرنل آڈٹ محترمہ مہوش اقبال سمیت متعدد ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔

اپنے استقبالی خطاب میں دی پاکستان بزنس کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، احسان ملک نے اخلاقیات اور اس کے کاروباری اداروں پر اثرات کے بارے میں پاکستان بزنس کونسل کی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا،’’ تمام کارپوریٹ سرگرمیوں پیشہ ورانہ اخلاقیات سے تقویت ملنا چاہیے اور اسے اعتماد اورمبادلے کا سنگ بنیاد ہونا چاہیے۔‘‘عالمی یوم اخلاقیات کے موقع پر حاضرین کو دنیا بھر میں اے سی سی اے کی اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے اے سی سی اے پاکستان کے ہیڈ، سجید اسلم نے کہا،’’عالمی یوم اخلاقیات جیسے ایونٹس کے ذریعے ہم مسائل کو نظر انداز کرنے کی بجائے اس موضوع پر بات کر رہے ہیں کہ کیا اہم ہے اورکن معاملات پر پہل کرنا چاہے۔

‘‘تقریب کے اختتام پر سینٹر آف ایکسیلنس ان ریسپانسبل بزنس (Centre of Excellence in Responsible Business; CERB )کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فواد ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا،"اخلاقی رویہ خود اپنے اندر سے آتا ہے اور اس میں باقاعدگی نہیں لائی جا سکتی تاہم نظم و ضبط پیدا کیاجا سکتا ہے۔اس سے حصص یافتگان اور دیگر فریقین میں اعتماد اور طویل المیعاد اقدارپیدا کی جا سکتی ہیں۔دیانتداری،شفافیت اور جوابدہی اخلاقی طریقے ہیں جو متاثر کرتے ہیں ، برانڈ کے بارے میں اعتماد اور اقدارکرتے ہیں اور ساکھ قائم کرتے ہیں۔‘‘