سٹیٹ کی رٹ فرائض سے مشروط ہے،ریاست نے شہریوں کی حقوق کی نجکاری کی، میاں رضا ربانی

ذاتی تحفظ کیلئے نجی گارڈز ،بچو ں کی تعلیم کیلئے نجی تعلیمی ادارے،صاف پانی کیلئے ٹینکرز،بجلی کیلئے ذاتی جنریٹر ز شہریوں کی حقوق کی نجکاری نہیں تواور کیاہی سابق چیئرمین سینیٹ پاکستان میں ایلیٹ کیلئے الگ ،غریب کیلئے الگ قانون ہیں،ریاست اور شہریوں کے درمیان عمرانی معاہدے کی ضرورت ہے،ریاست کو اپنے رویے میں تبدیلی لانی پڑیگی،انتہا پسندی کا خاتمہ کرنا ہوگا، پاکستان کی قومیتوں کو تسلیم کرنا ہوگا،سینیٹ میں اظہار خیال

بدھ 7 نومبر 2018 22:11

سٹیٹ کی رٹ فرائض سے مشروط ہے،ریاست نے شہریوں کی حقوق کی نجکاری کی، میاں ..
اسلام آبادا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2018ء) سابق چیئرمین سینیٹ میاںرضا ربانی نے کہا ہے کہ سٹیٹ کی رٹ فرائض سے مشروط ہے، ریاست نے شہریوں کی حقوق کی نجکاری کی ہے، پاکستان میں ایلیٹ کیلئے الگ اور غریب کیلئے الگ قانون ہیں،ریاست اور شہریوں کے درمیان عمرانی معاہدے کی ضرورت ہے،ریاست کو اپنے رویے میں تبدیلی لانی پڑیگی،انتہا پسندی کا خاتمہ کرنا ہوگا، پاکستان کی قومیتوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔

بدھ کو سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ریاست پاکستان نے ہمیشہ مسلم قومیت کو آگے بڑھایا ہے،جس کا مقصد اسٹیٹس کو کو آگے بڑھانا تھا، اسٹیٹس کو کو اس لئے آگے بڑھایا گیا تاکہ اپنے اقتدار کو مستحکم کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایلیٹ کیلئے کچھ اور قانون جبکہ غریب کیلئے کچھ اور قانون ہیں،شہریوں اور ریاست کے مابین خلیج ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریاست نے شہریوں کی حقوق کی نجکاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ کی رٹ فرائض سے مشروط ہے، جب شہریوںکواپنے تحفظ کیلئے ذاتی سکیورٹی گارڈز رکھنے پڑتے ہیں ،تعلیم کیلئے اپنے بچوں کو نجی تعلیمی اداروں میں بھیجنا پڑتا ہے، صاف پانی کیلئے ٹینکرز منگوانے پڑتے ہیں ،بجلی کیلئے ذاتی جنریٹر ز کا انتظام کرنا پڑتا ہے ،تو کیایہ ریاست کی طرف سے ان کی حقوق کی نجکاری نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی سٹیٹس کو والی ریاست اب بھی ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ ریاست نے وسائل کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچائے ، شہری اپنے آپ کو ریاستی امور میں شراکت دار نہیں سمجھتے،ریاست اپنی رٹ نہ منوائے تو وہ ریاست ہی نہیں رہتی۔ انہوں نے کہا کہ رٹ آف سٹیٹ ون وے ٹریفک نہیں،ریاست کی عملد اری فرائض سے مشروط ہے،اگر ریاست اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتی تو رٹ بھی قائم نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ رضا ربانی نے کہا کہ ریاست اور شہریوں کے مابین عمرانی معاہدے کی ضرورت ہے،ریاست کو اپنے رویے میں تبدیلی لانی پڑیگی،انتہا پسندی کا خاتمہ کرنا ہوگا، پاکستان کی قومیتوں کو تسلیم کرنا ہوگا ،یہ بھی تسلیم کرنا ہو گا کہ پاکستان کثیر الثقافتی ریاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق نے طلباء اور ٹریڈ یونینز کا خاتمہ کر کے پاکستان کی معاشرے کو بکھیر دیا،پارلیمنٹ کو روایتی کردار سے ہٹ کر کردار ادا کرنا ہوگا۔