جاپانی بچوں میں خودکشی انتہا کو پہنچ گئی، جاپانی وزارت تعلیم

اتوار 11 نومبر 2018 20:00

ٹوکیو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2018ء) جاپانی بچوں میں خودکشی انتہا کو پہنچ گئی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جاپان کی وزارت تعلیم کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 30 برسوں میں ان کے ملک میں بچوں میں خودکشیوں کی شرح اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ان کے مطابق 2016ء اور 2017ء کے مالی سال کے دوران سکول جانے والے تقریباً 250 بچوں نے خودکشی کی۔

یہ تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہے اور 1986ء کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ان بچوں نے خاندانی مسائل، مستقبل کی فکر اور سکول میں ہراساں کیے جانے کی شکایت کی تھی۔ تاہم متعلقہ سکولوں کے مطابق ان میں سے 140 بچے ایسے ہیں جنہوں نے اپنی جان لینے سے پہلے کوئی نوٹ نہیں چھوڑا اس لیے ان کی خودکشی کی وجہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ خودکشی کرنے والے زیادہ تر بچے ہائی سکول میں تھے۔ جاپان میں عموماً بچے اٹھارہ سال کی عمر تک سکول جاتے ہیں۔ جاپان کے وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ جاپان میں طالب علموں کی خودکشی کی شرح زیادہ ہے جو کہ فکر کی بات ہے اور اس کا حل تلاش کرنا ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :