ایف بی آر نے ٹیکس آڈٹ کے خاتمے کا اعلان کردیا

31 دسمبر تک جرمانہ یا زائد ٹیکس ادا کر کے آڈٹ کاروائی بند کروا سکتے ہیں،ممبر ٹیکس آڈٹ نوشین جاوید امجد

بدھ 14 نومبر 2018 23:09

ایف بی آر نے ٹیکس آڈٹ کے خاتمے کا اعلان کردیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2018ء) ایف بی آر نے ٹیکس آڈٹ کے خاتمے کا اعلان کردیا ہے،31 دسمبر تک جرمانہ یا زائد ٹیکس ادا کر کے آڈٹ کاروائی بند کروا سکتے ہیں ایف بی آر ممبرنوشین جاوید امجدفیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ممبر ٹیکس آڈٹ نوشین جاوید امجد نے اعلان کیا ہے کہ ایسے ٹیکس دہندگان جو ماضی میں مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی وجہ سے خود کار نظام کے تحت ٹیکس آڈٹ کی زد میں آ گئے تھے، اپنے خلاف آڈٹ کی کاروائی کے خاتمہ کے لیے 31 دسمبر2108ئ تک متعین شدہ جرمانہ ادا کر کے ٹیکس گوشوارہ جمع کرا سکتے ہیں۔

انہوں نے اس امر کا اعلان لاہور اور فیصل آباد میں ٹیکس دہندگان اور ٹیکس وکلائ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ان دونوں اجتماعات میں ایف بی آر کے اعلیٰ حکام سمیت پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر عبد القادر میمن، لاہور اور شیخوپورہ ٹیکس بار کے صدور اور نائب صدور،لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر، نائب صدر، ارکان سمیت وکلائ ،چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس اور ممتاز ٹیکس پریکٹشنرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی نوشین جاوید امجد نے اپنے خطابات میں کہا کہ آڈٹ کی کاروائی کا سامنا کرنے والے افراد جن کی آمدنی ٹیکس لاگو ہونے کی حد سے کم ہے، اپنے ٹرن اوور کا دو فیصد جبکہ ایسے افراد جن کی آمدنی پر ٹیکس لاگو ہوتاہے،اپنے قابل ادا ٹیکس سے 25 فیصد زائد جمع کرا کر نظر ثانی شدہ ٹیکس گوشوارے 31 دسمبر2108ئ تک جمع کرا سکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے انہیں متعلقہ انکم ٹیکس کمشنر کو درخواست دینا ہو گی جو تین دن کے اندر اندر اس کی منظوری دینے کا پا بند ہو گا۔ اگر کمشنر کی جانب سے منظوری نہیں بھی ملتی تو پھر بھی ایف بی آر ایک آسان اور سہل خود کار نظام کے ذریعے ایسی تمام درخواستوں کو چوتھے دن خود بخود پراسیس کرے گا جس کے لیے آئی ٹی ونگ کی جانب سے مناسب انتظام کیا جا چکا ہے۔

ایف بی آر کا نظام ٹیکس دہندگان کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنا پرخود کار نظام کے تحت ہر ٹیکس دہندگان کے ذمہ واجب االدا ٹیکس کیلکولیٹ کرے گا اور اس کے لیے ٹیکس دہندگان کو کسی ایف بی آر اہلکار کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہو گی اور محض پے منٹ(سی پی آر) کا ثبوت فراہم کرنے پر ان کے خلاف آڈٹ کاروائی خود بخود ختم ہو جائے گی اس ضمن میں ایف بی آر کا خود کار نظام تصدیقی سرٹیفکیٹ بھی فراہم کرے گا۔

نوشین جاوید امجد نے مزید کہاکہ ایسے تنخواہ دارحضرات یا ایف ٹی آر کیسوں میں جہاں ٹیکس پہلے ہی کٹ چکا ہے اور حتمی قرار دیا جا چکاہے،یا ایسے افراد جنہوں نے کچھ ٹرن اوور ظاہر نہیں کیا، اپنے خلاف آڈٹ کی کاروائی کے خاتمہ کے لیے 31 دسمبر2108ئ تک متعین جرمانہ ادا کر سکتے ہیں انہیں نظرثانی شدہ ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے اور انہیں آڈٹ کی کاروائی کے خاتمہ کے لیے صرف متین جرمانہ کی ادائیگی کا ثبوت فراہم کرنا ہوگاممبر آڈٹ ٹیکس دہنگان نے بتایا کہ ایف بی آر کی آڈٹکے خاتمہ کی اس رعایت سے آڈٹ کا سامنا کر رہے دس لاکھ بائیس ہزار ٹیکس گذار مستفید ہو سکیں گے۔

علاوہ ازیں ٹیکس دہندگان کو ٹیکس سال2017 ?ئ تک انکم ٹیکس آرڈی ننس کی سیکشن214ڈی کے تحت انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مقررہ تاریخ گذر جانے کے بعد گوشوارے جمع کرانے کی صورت میں خودکار نظام کے تحت آڈٹ کا سامنا کرنا پڑتا تھا تاہم ٹیکس دہنگان کی سہولت اور رضاکارانہ گوشوراے جمع کرانے کے رحجان کی حوصلہ افزائی کے لیے امسال فنانس ایکٹ2018ئ کے ذریعے سیکشن214ڈی کو ختم کر دیا گیا ہے۔شاہد عباس