کراچی میں 2 بچوں کی ہلاکت،فورنزک تجزیے کے دوران نمونوں میں زہر نہیں پایا گیا‘ذرائع پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی

پرانے کھانے کے بیکٹیریا سے پیدا ہونیوالے زہر کا تجزیہ مائیکرو بیالوجی سے پتہ چلے گا جسکی سہولت پنجاب فورنزک لیبارٹری کے پاس نہیں

جمعہ 16 نومبر 2018 16:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) کراچی کے علاقے کلفٹن میں ریسٹورنٹ کا کھانا کھانے سے مبینہ زہر خورانی کے نتیجے میں 2 بچوں کی ہلاکت کے بعد لیے گئے نمونوں کے تجزیے کے دوران کسی بھی سیمپل میں زہر نہیں پایا گیا۔تفصیلات کے مطابق بچوں کی ہلاکت کے بعد 30 مختلف نمونے لاہور میں واقع پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی کو بھیجے گئے تھے۔

پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی کے ذرائع کے مطابق تجزیے کے دوران کسی بھی سیمپل میں سائنائیڈ، کیڑے مار دوا یا کوئی دوسرا کوئی زہر نہیں پایا گیا۔ذرائع کے مطابق پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی کو بچوں کے پوسٹ مارٹم سے حاصل ہونے والے نمونے نہیں بھیجے گئے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پرانے کھانے کے بیکٹیریا سے پیدا ہونے والے زہر کا تجزیہ مائیکرو بیالوجی سے پتہ چلے گا، جس کی سہولت پنجاب فورنزک لیبارٹری کے پاس نہیں ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے بچے 10 نومبر کی رات اپنی والدہ کے ہمراہ پہلے ایک پلے لینڈ گئے جہاں انہوں نے ٹافیاں، آئس کریم اور چپس کھائے جس کے بعد کلفٹن کے علاقے زمزمہ پر واقع ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا۔پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان نے ہفتے کی رات 11بجے کے قریب ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا اور صبح 5سے 6بجے کے درمیان دونوں بچوں اور والدہ کی طبیعت خراب ہوئی اور انہیں الٹیاں ہوئیں۔

متاثرین کو دوپہر کے وقت ایک نجی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دونوں بچے دوران علاج دم توڑ گئے جبکہ والدہ کی طبیعت ناساز ہے۔انتقال کر جانے والے بچوں کی شناخت ڈیڑھ سالہ احمد اور 5سالہ محمد کے نام سے ہوئی ہے۔بچوں کی ابتدائی میڈیکولیگل رپورٹ پولیس کے حوالے کردی گئی، جبکہ بچوں کے نمونے فرانزک ٹیسٹ کے لیے لاہور بھجوائے گئے تھے۔