سندھ ہائی کورٹ نے سی این جی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق دائر درخواست کی سماعت 20نومبر تک ملتوی کردی

جمعہ 16 نومبر 2018 17:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے سی این جی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق دائر درخواست کی سماعت 20نومبر تک ملتوی کردی ہے ۔

(جاری ہے)

سی این جی گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی جہاں اوگرا کی جانب سے دیئے گئے جواب میں کہا گیا کہ گیس کے نرخ عالمی مارکیٹ کو مد نظر رکھ کر بڑھائے گئے،ڈالرز کی قیمت بڑھنے کے باعث گیس کے نرخ بڑھائے گئے،گیس کے نرخ قانون کے عین مطابق بڑھائے گئے،درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سی این جی نرخ بڑھانے سے متعلق اوگرا کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے،اوگرا نے سوئی سدرن گیس کی قیمت 17 فیصد بڑھانے کی سفارش کی,اوگرا نے سوئی نادرن گیس کی نرخ 30 فیصد بڑھانے کی سفارش کی,وفاقی حکومت نے اوگرا کی سفارش کے برخلاف 40 فیصد یکساں نرخ بڑھا دیے،سی این جی کی پیٹرول سے زائد نرخ کا عام آدمی کیسے بوجھ اٹھائے گا،پہلی بار پیٹرول سستا اور سی این جی مہنگی کردی گئی,پیٹرول درآمد جبکہ گیس تو سندھ خود پیدا کرتا ہی,دونوں ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کے نرخ یکساں بڑھانا خلاف قانون ہی,دونوں ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کے خسارہ میں واضح فرق ہی,اوگرا قیمت طے کرنے سے متعلق آزاد ادارہ ہی,وفاقی حکومت اوگرا کو صرف پالیسی دینے کا مجاز ہی,وفاقی حکومت اوگرا کے طے کردہ نرخ بڑھانے یا کم کرنے کی مجاز نہیں,قیمتیں پیٹرول سے تجاوز کرنے پر سی این جی سیکٹر تباہ ہو جائے گا,ویسے ہی ہفتے میں سی این جی تین دن دستیاب نہیں ہوتی,اوگرا کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیا جائی,درخواست پر حتمی فیصلے تک زائد نرخوں کی وصولی روکی جائی,درخواست میں سیکرٹری وزرات پیٹرولیم, چئیرمین اوگرا کو فریق بنایا گیا ہے ،ایم ڈی سوئی سدرن گیس و دیگر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔