فرانس میںپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج، خاتون ہلاک

صدارتی محل پرچڑھائی کی کوشش،پولیس کی شیلنگ،52افرادگرفتار،106زخمی،پانچ کی حالت تشویشناک

اتوار 18 نومبر 2018 14:20

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2018ء) فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں یلو ویسٹ موومنٹ کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور صدر ایمانوئیل میکرن پر شدید غصے کا اظہا رکیا گیا جبکہ مظاہروں کے دوران ایک خاتون جاں بحق اور 106 افراد زخمی ہوگئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کے وزیرداخلہ کرسٹوفر کیسٹینر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 2 لاکھ 44 ہزار افراد نے ملک بھر کی اہم شاہراہوں سمیت 2 ہزار سے زائد مقامات پر احتجاج کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اکثر مقامات میں کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا تاہم چند مقامات پر ڈرائیوروں کی جانب سے گاڑیوں کو ا?گے بڑھانے کی کوشش پر تلخ کلامی کے باعث بدمزگی دیکھی گئی۔

(جاری ہے)

فرانس کے مشرقی علاقے سیوئے میں ہجوم پر گاڑی چڑھنے سے ایک 63 سالہ خاتون ہلاک ہوئیں جہاں مظاہرین اپنی بیٹی کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے کی کوشش کرنے والی خاتون کے گرد جمع ہوگئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ڈرائیورنے بدحواسی کے عالم ہجوم پر گاڑی چڑھائی تاہم انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔دیگر مظاہروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پولیس کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں ایک پولیس افسر بھی شامل ہے۔فرانس کو اسپین سے ملانے والی سرحد اور چند شاہراہوں کو مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

پولیس نے صدارتی محل کی جانب جانے والے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جس پر ہاتھاپائی ہوئی اور ہزاروں مظاہرین مختلف راستوں اور گلیوں سے ہوتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے رہے تاہم صدر کی رہائش گاہ کے قریب پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیش کے شیل پھینکے۔وزارت داخلہ کے مطابق 52 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور 106 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 5 کی حالت تشویش ناک ہے۔