امریکا نے گولن ہائٹس پر اقوام متحدہ کی قرارداد کے خلاف ووٹ دیدیا

جنرل اسمبلی کمیٹی میں ناقبل پابند قرارداد کے متن کو 151 ووٹ ملے، مخالفت میں صرف دوممالک نے حصہ لیا

پیر 19 نومبر 2018 12:10

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی گولن ہائٹس پر قبضے سے متعلق قرارداد مذمت کے خلاف پہلی مرتبہ امریکا کی جانب سے ووٹ دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سفیر نکی ہیلی کا اس اہم معاملے پر شکرگزار ہوں جو میری پالیسی کے مطابق صرف ووٹ دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہمیشہ گولن ہائٹس پر رہے گا اور گولن ہائٹس ہمیشہ ہمارے ہاتھ میں رہیں گی۔جنرل اسمبلی کمیٹی میں ناقبل پابند قرارداد کے متن کو 151 ووٹ ملے جبکہ 2 ووٹ مخالفت میں آئے، امریکا اور اسرائیل صرف واحد 2 ممالک تھے جنہوں نے اس اقدام کی مخالفت کی جبکہ 14 ممالک نے ووٹ دینے سے اجتناب کیا۔امریکی سفیر نکی ہیلی نے اس قرارداد کو بے کار اور اسرائیل کے خلاف جانبدارانہ قرار دیا اور اس اقدام کی مخالفت کے لیے شام میں ایران کے فوجی کردار پر خدشات کا اظہار کیا۔امریکا کی جانب سے ووٹ کا یہ عمل ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیلی کی حمایت میں اٹھائے اقدامات کی حمایت کا تسلسل ہے۔