چین کا دنیا کو حیران کرنے والا ایک اور منصوبہ،زیر سمندرہوٹل کا افتتاح

330کمرے ، اسپورٹس اور فٹنیس کلب بھی موجود ،ایک رات کا کرایہ پاکستانی 70 ہزار روپے

منگل 20 نومبر 2018 16:20

چین کا دنیا کو حیران کرنے والا ایک اور منصوبہ،زیر سمندرہوٹل کا افتتاح
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) چین فن تعمیرات اور اپنے کاروباری منصوبوں کے حوالوں سے اپنی مثال آپ ہے، گزشتہ ایک دہائی میں اس نے اپنے کئی منصوبوں سے نہ صرف اپنی معیشت اور سیاحت کو فروغ دیا ہے بلکہ اس نے ان منصوبوں کو دنیا کو بھی حیران کردیا۔اور اب چین کا ایک اور لوگوں کو حیران کرنے والا منصوبہ سامنے آیا ہے۔

چین نے ایک ایسے ہوٹل کو عام عوام کے لیے کھول دیا ہے، جس کی تعمیر میں ایک دہائی سے زیادہ عرصہ لگا۔چینی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ اس ہوٹل کی منفرد بات یہ ہے کہ اس کی 18 منزلوں میں سے 2 منزلیں زیر سمندر ہیں۔علاوہ ازیں اس کی متعدد منزلیں سطح زمین سے نیچے ہیں، جب کہ اس کے ارد گرد آبشار اور خوبصورت نظارے ہیں۔اس ہوٹل میں مجموعی طور پر 330 کمرے ہیں، جب کہ ساتھ ہی ہوٹل میں کانفرنس روم، بار، چہل قدمی کے لیے لان اور کئی ایسی چیزیں موجود ہیں، جو عام ہوٹلز میں بھی نہیں ہوتیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں اس ہوٹل میں اسپورٹس اور فٹنیس کلب بھی موجود ہیں۔ اس ہوٹل کی تعمیر میں دنیا بھر کے 5 ہزار انجنیئرز اورآرکیٹکس نے حصہ لیا اور اسے 12 سال کے عرصے میں مکمل کیا گیا۔یہ ہوٹل چین کے معروف کاروباری اور سیاحتی شہر شنگھائی سے محض 30 کلو میٹر کی دوری پر شیشن نامی پہاڑی علاقے میں ایک ایسی جگہ تعمیر کیا گیا ہے جہاں اس کے ارد گرد پہاڑ اور آبشار موجود ہیں۔اس ہوٹل کی ایک منفرد بات یہ بھی ہے کہ یہ اپنی بجلی کی ضروریات خود ہی پوری کرتا ہے۔اس ہوٹل میں ایک رات کا کرایہ تقریبا 700 امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 70 ہزار سے زائد ہے، تاہم کھانے اور مشروب سمیت دیگر سہولیات حاصل کرنے کے لیے یہاں کا کرایہ 1400 امریکی ڈالر جو پاکستانی ڈیڑھ لاکھ روپے تک بنتا ہے۔