گریجویشن کرنے والے طلباء و طالبات کا نئے پاکستان میں کردار بہت اہم ہو گا،گورنرسندھ

جمعرات 6 دسمبر 2018 19:24

گریجویشن کرنے والے طلباء و طالبات کا نئے پاکستان میں کردار بہت اہم ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2018ء) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ اللہ کے فضل سے ملک میں ایماندار اور دیانتدار حکومت کا آغاز ہوا ہے،آنے والا وقت پاکستان کا سنہری دور ہوگا۔ گریجویشن کی تکمیل طلبہ کی کامیابیوں کا آغاز ہے۔ طلبہ کے ہر خواب میں وطن کا مفاد اولین ہونا چاہیے۔ آپ پر فرض ہے کہ ان لوگوں کی مدد کریں جو اس مقام تک نہیں پہنچ سکے کیونکہ آپ لوگ ہی مستقبل میں ملک کی باگ ڈورسنبھالیں گے۔

یہ بات انہوں نے بحریہ یونیورسٹی کے 15ویں کانووکیشن کی تقریب سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق گورنر سندھ نے کہا شوکت خانم ایدھی سیلانی ہمارے ملک میں اس لئے کام کررہے ہیں کیونکہ ریاست سہولیات دینے میں ناکام ہوئی مگر اب اللہ کے فضل سے ملک میں ایماندار اور دیانتدار حکومت کا آغاز ہوا ہے اورآنے والا وقت پاکستان کا سنہری دور ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے گریجویٹ کرنے والے طلباء و طالبات سے کہا کہ آپ سب کا نئے پاکستان میں کردار بہت اہم ہو گا ۔ اس موقع پر گورنرسندھ نے مختلف شعبوں سے بیچلر ماسٹرز پی ایچ ڈی کرنے والے 782 طلبہ میں اسناد تقسیم جبکہ اعلی کارکردگی دکھانے پر 32 طلبہ کو گولڈ مڈل ا ور 26 طلبہ کو سلور میڈل بھی دیئے۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ جامعات کسی بھی ملک کی معاشی ترقی، قوم کی تعمیر اور لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں اس ضمن میں بحریہ یونیورسٹی، پاکستان میں نوجوانوں گریجویٹس کی تیاری میں اہم قومی خدمت انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی معیشت کے انجن کی حیثیت رکھنے والوں کی تیاری میں دیگر جامعات کی طرح بحریہ یونیورسٹی نے ہر برس کی طرح امسال بھی کثیر تعداد میں گریجویٹس تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، عصر حاضر کے مطابق تعلیم و تربیت حاصل کرنے والے گریجویٹس ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان قوم کا سنہری مستقبل اور عالمی معاشی نقشہ پر نمایاں مقام دلانے میں ہراول دستہ بھی ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بحریہ یونیورسٹی نے کانووکیشن میں شریک گریجویٹس کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق تعلیم اور نئے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی تربیت فراہم کی اب یہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم و تربیت کے ذریعہ اپنی صلاحیتیں دنیا بھر میں ثابت کریں ، مجھے یہ جان کر بھی بے حد خوشی ہورہی ہے کہ یونیورسٹی میں دور حاضر کے مطابق نصاب کی تیاری ، زیر تعلیم طلبہ و طالبات کو دنیا بھر کی معروف جامعات کے دورے ، ورک شاپس اور دیگر اقدامات طالب علموں کی تربیت میں اہم ثابت ہورہے ہیں جبکہ یونیورسٹی جدید تقاضوں اور ملکی ضروریات کے مطابق انڈسٹریز، ملٹی نیشنل کارپوریشنز، پبلک اینڈ پرائیویٹ سیکٹر ز اور تحقیقی اداروں تک طالب علموں کی رسائی کا دائرہ بڑھا رہی ہے جو کہ خوش آئند ہے۔