یمنی حکومت کی حوثیوں سے قیدیوں کے تبادلے پر پیش رفت کی تصدیق

طرفین نے اقوام متحدہ سے مشاورت کے لیے خصوصی ورکنگ کمیٹیاں بھی تشکیل دے دیں

پیر 10 دسمبر 2018 12:54

سٹاک ہوم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) سویڈن میں امن مذاکرات میں شریک یمن کی قانونی حکومت کے وفد نے حوثی ملیشیا کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے میں پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن کے سرکاری وفد کے ایک رکن بریگیڈئیر عسکر احمد زائل نے عرب ٹی وی کو بتایاکہ صنعاء سے تعلق رکھنے والے مخالف وفد سے قیدیوں کے تبادلے کے مسئلے پر براہ راست بات چیت ہوئی ہے اور ان سے قیدیوں کے تبادلے ،ان کے اجتماع اور ٹرانسپورٹ اور اس عمل کی نگرانی کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر آیندہ چوبیس گھنٹے میں مشاورت مکمل ہوجائے گی۔یمنی حکومت کے وفد کے ایک رکن محمد الامیری نے کہا کہ بین الاقوامی برادری نے حوثی باغیوں کے پیدا کردہ بحران کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 پر عمل درآمد کے عزم کا ا عادہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

طرفین نے اقوام متحدہ سے مشاورت کے لیے خصوصی ورکنگ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔

البتہ یہ مختلف امور سے متعلق ہیں۔یمنی حکومت کے وفد نے قیدیوں ، اقتصادی صورت حال اور تعز سے متعلق تین کمیٹیاں قائم کی ہیں۔دوسری جانب حوثیوں کے وفد نے صنعاء کے ہوائی اڈے کو کھولنے ، قیدیوں کے مسئلے اور اقتصادی صورت حال سے متعلق کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔اقوام متحدہ نے اپنے طور پر فریقین میں اعتماد بحال کرنے کے اقدامات ، مذاکراتی فریم ورک اور تشدد میں کمی کو ایجنڈے میں سرفہرست رکھا ہے۔