گوبر کی کھاد نامیاتی مادے کا بہترین ذریعہ ہے، ماہرین زراعت

جمعرات 13 دسمبر 2018 09:30

فیصل آباد۔10 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) ماہرین زراعت نے کہاہے کہ گوبر کی کھاد نامیاتی مادے کا بہترین ذریعہ ہے لہٰذاکاشتکار زمینوں میں نامیاتی مادوں کی کم ہوتی ہوئی مقدار سے بچائو کیلئے گوبر کی کھاد کا زیادہ سے زیادہ استعمال یقینی بنائیں تاکہ زرعی زمین کو کلی یا جزوی طور پر کلر وتھور سے متاثر ہونے سے بچایا جاسکے۔

انہوںنے بتایاکہ ہماری زمینوں میں نامیاتی مادے کی مقدار 0.5فیصد یا اس سے بھی کم ہے جبکہ اچھے نتائج کیلئے نہایت ضروری ہے کہ اس کی مقدار 0.86فیصد سے لے کر 30فیصد یا اس سے زیادہ ہو۔ انہوںنے کہاکہ سفید کلر والی زمین میں نمکیات عام طور پر سفید رنگ کی تہہ کی شکل میں زمین کی سطح پر نظر آتے ہیںاور اس زمین میں پانی و ہوا کی نفوذ پذیری متاثر نہیں ہوتی اور اس میں پانی جذب ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایسی زمینوں میں گہرا ہل چلا کر نہری یا ٹیوب ویل کے اچھی قسم کے پانی سے تین چار بار گہری آبپاشی کی جائے تو نمکیات کافی حد تک نیچے چلے جاتے ہیں اور زمین کاشت کے قابل بن جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ سبز کھاد کیلئے استعمال ہونے والی فصلات میں ویسے تو گوارہ، جنتر، برسیم، ارہر، مونگ، سن، سینجی یا شفتل شامل ہیں لیکن اس وقت برسیم اور سینجی یا شفتل کی کاشت کا موزوں وقت ہے۔

انہوںنے کہاکہ دیہاتوں میں کاشتکار جانوروں کا روزانہ کا گوبر بچا کھچا چارہ جو کہ بطور سُک استعمال کرتے ہیںسطح زمین پر یا نیچی جگہوں پر تقریباً چھ جانوروں کا پیشاب گوبر کے ساتھ ڈھیر میں نہیں جاتا حالانکہ گوبر کے مقابلہ میں پیشاب میں نائٹروجن زیادہ ہوتی ہے اس لئے اگر پیشاب کو گوبر کے ساتھ جمع کیا جائے تو قیمتی غذائی عناصر ضائع ہوجاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :