سپریم کورٹ کو سب نے مذاق بنایا ہوا ہے،چیف جسٹس کے سماعت کے دوران ریمارکس

دس سال سے کیس پینڈنگ میں پڑا ہے، آج بھی کہہ رہے ہیں التوا دے دیں،وکیل اپنے پیشے کی بے عزتی نہ کریں،عدالت التوا مانگنے پر وکیل پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتی ہے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 26 اپریل 2024 12:15

سپریم کورٹ کو سب نے مذاق بنایا ہوا ہے،چیف جسٹس کے سماعت کے دوران ریمارکس
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اپریل2024 ء) چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو سب نے مذاق بنایا ہوا ہے، دس سال سے کیس پینڈنگ میں پڑا ہے، آج بھی کہہ رہے ہیں التوا دے دیں،وکیل اپنے پیشے کی بے عزتی نہ کریں،عدالت التوا مانگنے پر وکیل پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتی ہے،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سکھر میں محکمہ اور شہریوں میں زمین کی ملکیت کا تنازع کے کیس کی سماعت ہوئی۔

مقدمے کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کی۔چیف جسٹس سکھر اوقاف تنازع کیس میں محکمہ اوقاف پر برہم ہوگئے۔محکمہ اوقاف کے التوا مانگنے پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اظہار ناراضی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ یہ کوئی سول کورٹ نہیں سول کورٹ میں بھی التوا نہیں مانگنا چاہیے۔

(جاری ہے)

پھر کہا جاتا ہے 20 سال سے کیس التوا کا شکار ہے سپریم کورٹ میں کیس چلتا ہی نہیں۔

عدالت میں وکیل کا کہنا تھا کہ محکمہ اوقاف نے سکھر میں 60 ایکڑ زمین تحویل میں لے کر غلام محمد میڈیکل یونیورسٹی کالج بنانا شروع کردیا تھا۔عدالت نے محکمہ اوقاف کی جانب سے درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیس نہ چلتا تو التوا مانگنے پر وکیل پر لاکھ روپے جرمانہ لگا دیتے۔بیرسٹر صلاح الدین احمد بولے کہ محکمہ اوقاف نے سکھر میں 60 ایکڑزمین تحویل میں لے کر غلام محمد میڈیکل یونیورسٹی کالج بنانا شروع کردیا تھا۔

واضح رہے کہ محکمہ اوقاف نے 60 ایکڑ زمین تحویل میں لے کر غلام محمد کالج بنانا شروع کردیا تھا۔فریقین کے سندھ ہائیکوٹ سے رجوع کرنے پر 5 کروڑ روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کےخلاف محکمہ اوقاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔