حکومت صوبے میں زراعت کے شعبہ کو جدید خطوط پر اسطوار کرکے انقلابی تبدیلیاں لارہی ہے،،سیکرٹری زراعت خلیق نذر کیانی

ہفتہ 15 دسمبر 2018 23:30

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) سیکرٹری زراعت بلوچستان خلیق نذر کیانی نے کہا ہے کہ حکومت صوبے میں زراعت کے شعبہ کو جدید خطوط پر اسطوار کرکے انقلابی تبدیلیاں لارہی ہے،صوبے کی جی ڈی پی کا زیادہ تر دارومدار زراعت پر ہی منحصر ہے ،سبی میں مارکیٹ کمیٹی کے قیام کو جلد ہی ممکن بنایا جائے گا،افزائشی باغ میں موجود نرسری سے زمیندار اور کسان استعفادہ حاصل کریں ،کسان زرعی اصولوں کواپنا کر زرعی پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں،محکمہ زراعت کی جانب سے صوبہ بھر کے کسانوں اور زمینداروں کی معاونت کے لیے ضلعی سطح پر فیلڈ ڈئے منعقد کیئے جارہے ہیں،سبی کا خطہ زرعی پیداوار میں اہمیت کا حامل ہے کسانوں کی ہرممکن بحالی کو یقینی بنائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی کے ایک روزہ دورہ کے دوران افزائشی باغ ،ماڈل فارم کے دورہ کے موقع پر کسانوں اور زراعت آفیسران سے بات چیت میں کیا،اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع بلوچستان انعام الحق شنواری،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع ڈاکٹر فضل قریشی،زراعت آفیسرز موسیٰ خان خجک،حفیظ خجک،ملک خرم بیگ،سید مظہر علی شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے اس موقع پر سیکرٹری زراعت بلوچستان خلیق نذرکیانی نے کہا کہ زراعت کا شعبہ صوبائی حکومت بلوچستان کی ترجیحات میں شامل ہے جبکہ بلوچستان کی جی ڈی بی کا زیادہ تر دارومدار زراعت پر ہی منحصر ہے اور زراعت کے شعبہ میں دور حاضر کے مطابق جدید انداز میں مثبت تبدیلیاں لائی جارہی ہیں جبکہ تحقیقاتی عمل میں نئی ڈویلپمنٹ لاکر جدید طرز کاشت کاری متعارف کرائی جارہی ہے تاکہ محکمہ زراعت ماہرین کی دن رات کی محنت وتحقیق کی روشنی میں سنہری زرعی اصولوں پر عمل کرکے کسان پیداوار میں اضافے کو ممکن بنا سکتے ہیں جس سے نہ صرف ملکی معیشت میں اضافہ ہوگا بلکہ کسان بھی خوشحال ہوں گے انہوں نے کہا کہ کسان کی خوشحالی ہی میں ملک کی خوشحالی کے راز مضمر ہیں اور اس ضمن میں بلوچستان کے کاشتکاروں کی رہنمائی و معاونت کے لیے صوبہ بھر کے ڈپٹی ڈائریکٹرز اور زرعات آفیسران کو سختی سے تاکید کی گئی ہے وہ ضلع اور یونین کونسل سطح پر فیلڈ ڈئے منعقد کرکے زمینداروں اور کسانوں کے ساتھ کوارڈی نیشن کو بڑھائیں اور ان کی مثبت معاونت بھی کی جائے تاکہ زراعت کے شعبہ میں دورحاضر کے مطابق بہتری لائی جاسکے انہوں نے کہا کہ سبی کا خطہ زراعت کے فروغ کے اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے یہاں پر گندم ،جوار کے علاوہ کپاس سمیت تمام قسام کی سبزیات کی پیداوار ہوتی ہے جبکہ یہاں کے کسانوں اور زمینداروں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد ہی پائپ لائن میں پڑئے مارکیٹ کمیٹی کے منصوبے کے قیام کو جلد ہی ممکن بنایا جائے گا تاکہ یہاں کی سبزیات و اجناس کواسٹور کرنے کے علاوہ حکومتی نرخ ناموں کے مطابق کسان سودا کرسکے اور اپنی زرعی اجناس کو موسمی اثرات سے بھی محفوظ بناسکیں ، اس موقع پر سیکرٹری زراعت بلوچستان خلیق نذر کیانی نے زراعت آفیسران و ماہرین کو سختی سے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسانوں کے ساتھ کوارڈی نیشن کو یقینی بنائیں اور کسانوں کے مسائل کو فی الفور حل کریں تاکہ علاقے میں زراعت کا فروغ ممکن ہوسکے اور خوشحالی کے نئے باب کھل سکیں دریں اثناء انہوں نے زراعت آفیسران اور ملازمین کے مسائل بھی بخوبی سنے جن کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :