حوثی باغیوں کا یمنی بندرگاہ کیلئے حدیدہ کیلئے جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

اتوار 16 دسمبر 2018 19:50

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2018ء) حوثی باغیوں نے گزشتہ روز سویڈن میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں امن مذاکرات کے دوران اہم یمنی بندرگاہ کیلئے جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے،اگر چہ معاہدے پر عملدرآمد ابھی تک کمزور ہے۔ 2016ء کے بعد مذاکرات کے پہلے مرحلے میں پیشرفتی معاہدہ ایک ’’کامیابی‘‘ ہے،یہ بات ریبل کی غیر تسلیم شدہ قومی نجات حکومت کے وزیراطلاعات سید دائف اللہ الشامی نے بتائی۔

جمعرات کو حوثیوں اور عالمی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے وفد کے درمیان ہونے والے معاہدے میں حدیدہ شہر اور اس کی زندگی کیلئے اہم بندرگاہ میں فوری جنگ بندی کا معاہدہ کیا گیا ہے،جو اس ملک کیلئے امداد اور خوراک کی درآمد کیلئے اہم دروازہ ہے،جہاں 14ملین افراد قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن کمزور جنگ بندی پہلے ہی بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر کے اردگرد وقفے وقفے سے ہونے والی جھڑپوں کے باعث ہل گئی ہے،جو ابتدائی طور پر جمعہ کی شام اس کے مشرقی اور جنوبی پڑوسی علاقوں میں ہوئی ہیں۔

اگر چہ اگلی صبح حدیدہ میں امن واپس آیا،شہر کے مشرقی حصے کے ایک باشندے نے ہفتے کی شام اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اب بھی فائرنگ کے تبادلے اور توپوں کی گولہ باری کی آوازیں مسلسل سن رہے ہیں۔ اس نے سوال اٹھایا،کیا انہوں نے جنگ کے خاتمے یا آغاز کیلئے معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔ معاہدے کے مطابق جنگجو اگلے چند روز میںعلاقے سے انخلاء کریں گے۔ 15000قیدیوں کے تبادلے کا بھی منصوبہ ہے اور یمن کے تیسرے بڑے شہر تعیز،جو وفاداروں کے کنٹرول میں ہے،جس کا باغیوں نے محاصرہ کیا ہے،کیلئے امداد کی فراہمی میں سہولت کی خاطر باہمی مفاہمت بھی ہوچکی ہی