اسکول مالکان تمام باتیں تحریری طور پر دیں تاکہ ہمارا حکم واضح ہو،سندھ ہائی کورٹ

پیر 17 دسمبر 2018 19:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) نجی اسکولوں کی فیس میں 5فیصد سے زائد اضافے پر اسکول مالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں پیرکوسماعت ہوئی۔درخواست گزارکے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اسکول فیس20 فیصد کم کردی ہے تاہم واضح نہیں کہ جس دن سے آرڈر ہوا ہے اس دن سے فیس میں کمی کا اطلاق ہوگا کہ نہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ 40 صفحوں کا آرڈر ہوا ہے، آپ کہتے ہیں کہ وضاحت نہیں ہوئی، توہین عدالت کے معاملات آگے نہیں بڑھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے مزید کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد ہم سب کی ذمہ داری ہے، اسکول مالکان تمام باتیں تحریری طور پر دیں تاکہ ہمارا حکم واضح ہو، یہ سیدھی سیدھی توہین عدالت کی درخواست ہے۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کے معاملات بہت دور تک جائیں گے، اسکول مالکان اگر بات نہیں مانتے تو فرد جرم عائد کردی جاتی۔

عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسٹیپ بائے اسٹیپ چلنا چاہتے ہیں،عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے متعلق تحریری جواب جمع کرائیں،آئندہ سماعت سے پہلے اسکول مالکان اپنا جواب جمع کرائیں۔توہین عدالت کی درخواست پر مزید سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔