موسم سرما کے دوران مختلف سبزیوں پر روئیں دار پھپھوند کے حملے کا خدشہ، کاشتکاروں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت

منگل 18 دسمبر 2018 15:30

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) ماہرین زراعت نے موسم سرما کے دوران ٹماٹر ، کھیرے ، چپن کدواور مٹر کی فصل پر روئیں دار پھپھوند کے حملہ کے خدشہ کے پیش نظر کاشتکاروں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے،مذکورہ حملہ سے پتوں کی نچلی سطح پر نمدار دھبے تیزی سے بڑھنے کے باعث پتے مرجھا کر سوکھ جاتے ہیں اور فصل کو بھی شدید نقصان پہنچتاہے لہٰذا کاشتکار اس ضمن میں کسی کوتاہی کامظاہرہ نہ کریں اور ماہرین زراعت کی مشاورت کے مطابق تدارکی اقدامات یقینی بنائیں۔

ماہرین زراعت نے بتایا کہ سردیوں میں کاشتہ سبزیوںٹماٹر، کھیرا ، چپن کدو اور مٹرپرروئیں دار پھپھوند کا حملہ ہوتا ہے جس سے پتوں کی نچلی سطح پر نمدار دھبے تیزی سے بڑھتے اور پتے مرجھا کر سوکھ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ15سی20ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور 80فیصد سے زیادہ نمی یا ابرآلو د موسم میں اس بیماری کا حملہ تیزی سے ہوتا ہے جس سے پودے اور پھل بھی گل سڑ جاتا ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ سفوفی پھپھوند بھی کھیرا ، چپن کدو اور مٹر پر حملہ آور ہو کر ان کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے جبکہ اس بیماری کے حملہ کی صورت میں ان فصلوں کے نچلے پتوں پر گول سفید دھبے نمودار اور آہستہ آہستہ یہ دھبے تنوں اور پتوں کی بالائی سطح پر بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ان دھبوں میں سفید پھپھوند پیدا ہوتی ہے جو جم اور متاثرہ بھورے پتے مرجھا کر مرجاتے ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ سفید پھپھوند پھلوں پر بھی حملہ آور ہوتی ہے جس سے پھلوںکی بڑھوتری رک جاتی ہے اور ذائقہ خراب ہوجاتا ہے۔انہوںنے بتایاکہ پچھیتا جھلسائو کی بیماری سے ٹماٹر پھول گوبھی ، سرخ مرچ اور شملہ مرچ متاثر ہوتی ہیں جس سے پتوں ، تنے، پھلوں اور ڈنڈیوں پر نمدار بھورے اور ارغوانی دھبے پیدا ہوتے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ پتوں کے زیر یں سطح پر پھپھوند کا مواد پیداہوتا ہے اور زیادہ نمی کے دوران یہ بیماری وباء کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار ان بیماریوں کے تدارک کے لیے بیج کو مناسب پھپھوند کش زہر لگالیںاور حفاظتی پھپھوند کش زہر پانی میں ملا کر دس دن کے وقفہ سے سپرے کریں نیزبرداشت کے بعد فصلات کے بچے کھچے حصوں کو جلادیں تاکہ پھپھوند دیگر پودوں کو نقصان نہ پہنچا سکے۔