حیدرآباد میں اغواء اور قتل کی واردات ، قریبی دوست نے تاوان وصول کرنے کے بعد بھی دوست کو بیدردی سے قتل کردیا

بدھ 19 دسمبر 2018 18:35

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2018ء) حیدرآباد میں اغواء اور قتل کی واردات ، قریبی دوست نے تاوان وصول کرنے کے بعد بھی دوست کو بیدردی سے قتل کردیا ، ملزم گرفتار ، جرم کا اعتراف کرلیا ، ایس ایس پی حیدرآباد سرفراز نواز شیخ نے پولیس ہیڈ کواٹر حیدرآباد میں پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہو ئے بتایا کہ پنیاری تھانہ کی حدود میں ڈاکٹر جمیل احمد قاضی کے صاحبزاد ے احسان قاضی عرف احسن کو 16دسمبر کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا جس کی رپورٹ اس کے بھائی محمد ذیشان ولد ڈاکٹرجمیل قاضی نے پنیاری تھانہ میں 17دسمبر کو درج کرائی والدین کو احسان کے نمبر سے فون کال آئی جس میں 3لاکھ روپے تاوان طلب کیا گیا جس کے بعد اس کے والدین نے ڈیڑھ لاکھ روپے کا بندوبست کیا اور ڈیڑھ لاکھ روپے پولیس نے فراہم کئے تاکہ احسان خیریت سے مل جائے کال کرنے والوں نے تاوان وصول کرنے کے بعد اطلاع دی کہ تمہار ا بیٹا مکی شاہ کے علاقہ سے مل جائے گا لیکن انہیں بیٹا نہیں ملا پولیس نے شک کی بنیاد پر اس کے دوست نعیم راجپوت کوحراست میں لیا جس نے دوران ِ تفتیش احسان کے اغوا اور قتل کا اعتراف کرلیا قاتل نعیم مقتول احسان کو 15سال سے جانتا تھا اس کا دوست تھا وہ احسان کو گھر لیکر گیا اسے کچھ رقم کی ضرورت تھی اس نے متقول کے فون سے ان کے والد کو فون کیا اور تین لاکھ روپے تاوان وصول کرلیا لیکن اس خوف سے کہ کہیں پکڑا نہ جاؤں اس نے احسان کو ڈنڈے مار مار کرقتل کرڈالا اور اسکی لاش پانی کے ٹینک میں پھینک دی پنیاری تھانہ میں ملزم نعیم راجپوت ولد نور احمد راجپوت کے خلاف مقدمہ نمبر 197/2018زیر دفعہ,6/7 ATA 302,365,A R/Wدرج کرلیا ہے اور کیس کی مزید تفتیش کی جارہی ہے کہ اس میں کوئی اور تو ملوث نہیں ہی-