گوننگ پادانگ دنیا کے قدیم ترین اہرام ہیں۔ نئی تحقیق میں دعویٰ۔ یہ 28 ہزار سال تک قدیم ہو سکتے ہیں

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 21 دسمبر 2018 23:43

گوننگ پادانگ دنیا کے قدیم ترین اہرام ہیں۔ نئی  تحقیق میں دعویٰ۔ یہ 28 ..

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ انڈونیشیا میں پہاڑوں کے نیچے اہرام چھپے ہوئے ہیں۔ ایسا ہی ایک اہرام گوننگ پادانگ ہے۔ ایک محقق کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا قدیم ترین اہرام ہے ۔
یہ نئی تحقیق واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی اے جی یو (امریکن جیو فزیکل یونین) 2018 کی خزاں کی میٹنگ میں پیش کی گئی۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ گوننگ پادانگ کلاں سنگی مقام (Gunung Padang megalithic site) ،جو انڈونیشیا کے صوبے مغربی جاوا میں واقع ہے، دنیا کا قدیم ترین اہرام نما ڈھانچہ ہے۔


تحقیقاتی ٹیم نے کئی سالوں کی تحقیق کے بعد پتا چلایا کہ  بظاہر پہاڑی  دکھائی دینے والا مقام تہوں پر مشتمل  15 ہیکٹر پر پھیلا ہوا ڈھانچہ ہے، جس کی بنیادیں 10 ہزار سال سے بھی پرانی ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم، جس کی سربراہی انڈونیشیا انسٹی ٹیوٹ آف سائنسز کے  ڈینی ہلمین  ناتاودجاجا کر رہے ہیں، نے بتایا کہ اس ڈھانچے کی بنیادی تہیں  قبل از تاریخ کے زمانے میں  متواتر بنائی گئی ہیں۔

(جاری ہے)


محققین نے اس ڈھانچے کا جو ڈایا گرام بنایا ہے، اس کے مطابق اس ڈھانچے میں 4 تہیں ایک دوسرے کے اوپر بنائی گئی ہیں۔ ابتدائی کاربن ڈیٹنگ نے پتا چلا ہے کہ اس ڈھانچے کی بیرونی تہہ 3500 سال، دوسری تہہ تقریباً 8000 سال اور تیسری تہہ 9000 سے 28000 پرانی ہے۔
ڈینی کا کہنا ہے کہ یہ ڈھانچہ قدرتی نہیں بلکہ قدیم انسان کا بنایا ہوا اہرام ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اہرام کی کسی قسم کی مذہبی اہمیت بھی ہو سکتی ہے۔


ڈینی اور اُن کی ٹیم کی تحقیق اگرچہ کچھ لوگوں کو درست لگتی ہے لیکن یہ دوسرے ماہرین آثار قدیمہ کے نزدیک متنازعہ ہے۔
بنڈونگ آرکیالوجیکل سنٹر کی سربراہ دیسرل ریوا شانتی کو اُن طریقوں پر اعتراض ہے، جن سے ڈینی کی ٹیم نے اس جگہ کی عمر کا تعین کیا ہے۔ اُن کا کہناہے کہ انہوں نے اس مقام کی تصاویر دیکھی ہیں، اس جگہ کی کھدائی الگ طریقے سے ہونی چاہیے تھی۔

اُن کا کہنا ہے کہ وہ بھی اس مقام پر جا کر بہتر آلات سے خود تحقیق کریں گی۔
گوننگ پادانگ کا مقام پہلی بار 1941 میں ہالینڈ کے کسان نے دریافت کیا تھا۔ دوسری بار 1979 میں مقامی کسانوں نے اسے دوبارہ دریافت کیا۔ تب سے ہی یہ لوگوں کی دلچسپی کا موضوع بنا ہوا ہے۔
انڈونیشیا کے وزیر تعلیم اور ثقافت محمد نوح اس جگہ پر تحقیق کےلیے لامحدود فنڈز فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کر چکے ہیں۔ اُن کی اسی پیش کش کے بعد ڈینی اور اُن کی ٹیم گوننگ پادانگ میں تحقیق کے لیے پہنچی تھی، جس کے نتائج اب ظاہر کیے گئے ہیں۔ دیگر ماہرین آثار قدیمہ نے ابھی تک ڈینی کی تحقیق کا جائزہ نہیں لیا ہے لیکن ایک بات طے ہے کہ اب دیگر ماہرین آثار قدیمہ بھی اس جگہ کا رخ کریں گے۔

گوننگ پادانگ دنیا کے قدیم ترین اہرام ہیں۔ نئی  تحقیق میں دعویٰ۔ یہ 28 ..

متعلقہ عنوان :