جاپان سےمتعلق 10 دلچسپ حقائق

Ameen Akbar امین اکبر پیر 24 دسمبر 2018 09:46

جاپان سےمتعلق 10 دلچسپ  حقائق

جاپان کو ابھرتے سورج کی سرزمین بھی کہا جاتا ہے۔ دنیا کی چند بڑی کاروباری کمپنیاں، جیسے ٹویوٹا، سوزوکی، یاماہا، سونی، ہونڈا وغیرہ  کا تعلق جاپان سے ہی ہے۔جاپان سے متعلق بہت سے   دلچسپ حقائق ایسے بھی ہیں جو  آپ نے اب تک نہیں سنے ہونگے۔ آئیے آپ کو چند ایسے ہی دلچسپ حقائق بتاتے ہیں۔
1.    دنیا بھر میں لوگ کوشش کرتے ہیں کہ بچوں کو ابتدائی عمر میں ہی گود لے لیں لیکن جاپان میں گود لیےجانے والے 98 فیصد افراد کی اوسط عمر20 سے 30 سال ہوتی ہے۔

  خاص طور  پر کاروباری حلقوں میں موجود اس سینکڑوں سال پرانی روایت کا مقصد خاندانی کاروبار کو خاندان میں رکھنا ہوتا ہے۔ اگر کسی شخص کا کوئی مرد وارث نہ ہوتو وہ اپنے رشتے  داروں یا جاننے والوں میں سے کسی بھی شخص کو گود لے لیتا ہے یا انہیں گھر داماد بنا لیتا ہے تاکہ جائیداد گھر سے باہر نہ جائے۔

(جاری ہے)


2.    جاپان میں ایک ملین سے زائد افراد کو  ہیکیکوموری کہا جاتا ہے۔

یہ وہ لوگ  ہوتے ہیں جو سالوں تک معاشرے سے کٹ کر تنہا رہتے ہیں۔
3.     جاپان میں کام کی زیادتی سے مرنا ایک عام بات ہے۔ جاپان میں اس کے لیے ایک اصطلاح ”کاروشی“ استعمال کی جاتی ہے۔ کام کی زیادتی سےمتاثر یا کام کی زیادتی سے مرنے والوں کےلواحقین کے لیے ایک الگ سے کاروشی ہاٹ لائن نیٹ ورک بھی بنایا گیا ہے۔ جاپان میں کاروشی کے شکار کچھ لوگ ہفتے میں 110 گھنٹے یا سال میں 4000 گھنٹے سے بھی زائد کام کرتے  رہے ہیں۔

کام کے اتنے دباؤ میں لوگ خودکشی  بھی کر لیتے ہیں۔کام کی سختی کا اندازہ یہاں سے لگا لیں کہ  کاروشی کی شکار ایک نرس کو   ایک ماہ میں 5 بار  32 گھنٹے کی  شفٹوں میں کام کرنا پڑا، جو دل کے دورے اور اُن کی جان جانے کا باعث بنا۔
4.    جاپان کی حکومت  نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی ملاقات کے  پروگرام منعقد کرتی رہتی ہے۔ حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ نوجوان جلد شادی کر کے بچے پیدا کریں۔

حکومت کی تشویش کی وجہ  یہ ہے کہ 2010 سے اب تک جاپان کی آبادی بڑھنے کی بجائے  1 ملین سے زیادہ کم ہو چکی ہے۔
5.    اگر آپ جاپان جائیں اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو سرجیکل ماسک پہنے دیکھیں تو گبھرانے کی بات ہیں۔ یہ وبائی امراض کے پھیلاؤ کی وجہ سے نہیں ہے۔ اصل میں یہ فیشن بن چکا ہے۔جاپانی سرجیکل ماسک پہن کر چہرے کو گرم رکھتے ہیں اور اس طرح انہیں اجنبیوں سے بھی گفتگو نہیں کرنا پڑتی۔


6.    جاپان میں ”ياييبا“ کا مطلب دانت ہوتا ہے۔ جاپانی لڑکیوں میں ایک ٹرینڈ کافی عام ہے کہ وہ پرکشش لگنے کے لیے اپنے اوپر کے ٹھیک دانتوں کو بھی داندان ساز سے ٹیڑھا کرا لیتی ہیں۔ جاپان میں اسے خوبصورتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
7.    جاپان میں خواتین کی ٹوائلٹس میں  ساؤنڈ پرنسسز نامی ایک ڈیوائس لگی ہوتی ہے۔ یہ ڈیوائس فلش میں پانی بہائے جانے کی مصنوعی آواز خارج کرتی ہے۔

اصل میں فلش  میں پانی بہائے جانے کی آواز کے  سوا کوئی دوسری آواز باہر جانے پر خواتین کافی شرمندگی محسوس کرتی ہیں۔
8.     جاپان میں کینتسوگی (Kintsugi) یا سنہری جوڑ سے  ٹوٹے برتنوں کے جوڑوں کو چھپایا نہیں بلکہ اجاگر کیا جاتا ہے۔ کینتسوگی میں ٹوٹے ہوئے برتنوں کو  گولڈ پاؤڈر یا  گولڈ لیکوئیڈ  سے جوڑا جاتا ہے۔اس طرح سے برتن کو چھپانے کی بجائے تاریخ کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔


9.    جاپان میں پہلوانوں کا ایک مقابلہ Naki Sumo Baby Crying Contest کے نام سے مشہور ہے۔ اس میں پہلوانوں کےبیچ بچوں کو پہلے رلانے کا مقابلہ ہوتا ہے۔ یہ مقابلے سینکڑوں سالوں سےجاری ہیں۔
10.    جاپان  کے ایک فزیولوجسٹ نے ایک سابقہ سیمی کنڈکٹر فیکٹری   کو چھت کے نیچے دنیا کے سب سے بڑے فارم میں بدل دیا۔ یہ فارم ایک فٹ بال گراؤنڈ جتنا بڑا ہے۔ یہاں ایل ای ڈی لائٹس کی مدد سے 2.5 گنا زیادہ فصل حاصل کی  جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :