بین الاقوامی اہمیت کی حامل کیلاش وادی کی سڑک تباہ حال، انٹرنیٹ کی سہولت بھی موجود نہیں

سڑک 2015 کے سیلاب میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی تھی، اپنی مخصوص ثقافت کے باعث دنیا بھر کے سیاحوں اور تحقیق کاروں کا توجہ کا مرکز وادی کیلاش کے مکین گو ناگوں مسائل سے دوچار

بدھ 26 دسمبر 2018 14:52

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 دسمبر2018ء) بین الاقوامی اہمیت کی حامل کیلاش وادی کی سڑک کھنڈرات کا منظر پیش کرتی ہے جبکہ وادی میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی موجود نہیں۔ سڑک 2015 کے سیلاب میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی تھی۔ اپنی مخصوص ثقافت کے باعث دنیا بھر کے سیاحوں اور تحقیق کاروں کا توجہ کا مرکز وادی کیلاش کے مکین گو ناگوں مسائل سے دوچار ہیں۔

وادی کی واحد سڑک نہایت تنگ ہونے کے ساتھ ساتھ دریا کے کنارے قائم ہے جبکہ دریا کی جانب سڑک پر کوئی حفاظتی دیوار بھی نہیں ہے اور سڑک میں اتنے کھڈے ہیں کہ سفر کرنا عملاً ناممکن ہے۔ شیخانندہ کے رہائشی شیخ خلیل کا کہنا ہے کہ چار سال قبل جب یہا ں سیلاب آیا تھا تو ہماری ساری سڑکیں تباہ ہوئی تھی ہم کھانے پینے کی چیزیں کندھوں پر اٹھاکر لے جانے پر مجبور تھے۔

(جاری ہے)

اب برف باری کے باعث شیخانندہ کی سڑ ک پر کھڑا پانی جم کر برف بن گیا ہے جس پر گاڑی پھسل جاتی ہے اور بچے بھی گرجاتے ہیں۔ ٹور گائیڈ محمد فاروق کا کہنا ہے کہ جو یہاں سیاح ایک مرتبہ یہاں آتے ہیں دوبارہ آنے کیلئے سو بار سوچتے ہیں کیونکہ سڑکوں کی حالت نہایت خرا ب ہے۔ اس سڑک کی تعمیر کیلئے ماضی میں کئی مرتبہ حکومتی اہلکاروں اور حکمرانوں نے اعلانا ت کئے مگر عملی طور پر کچھ نہیں ہوا۔

کڑاکاڑ گائوں کے سماجی کارکن فیضی کیلاش کا کہنا ہے کہ جب وادی میں سیاح آتے ہیں تو وہ ہوٹل میں وائی فائی کا پوچھتے ہیں مگر پورے کیلاش وادی میں انٹر نیٹ ڈی ایس ایل نہیں ہے جس کی وجہ سے سیاحوں اور صحافیوں کو یہاں سے رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر یہاں انٹر نیٹ کی سہولت مل جائے تو نہ صر ف یہاں کی معیشت بھی بہتر ہوگی بلکہ سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

ایک دکاندار ظفر علی کا کہنا ہے کہ اس سڑک کی حالت کی وجہ سے مریض لے جاتے وقت بہت مشکل پیش آتی ہے۔ یہ علاقہ سیاحت کیلئے بہت مشہور ہے مگر سڑکوں کی حالت نہایت حراب ہے ۔ ایک سماجی کارکن نے بتایا کہ جب بھی کوئی اہم شخصیت چترال آتی ہے تو کیلاش خواتین اور مردوں کے یہاں سے لے جاکر شندور تک پہنچایا جاتا ہے جہاں وہ رقص او ر گانا گاکر ان کو محظوظ کرتے ہیں مگر اس کے بدلے میں کیلاش لوگوں کیلئے حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا۔

یہاں نہ بجلی ہے نہ سڑک، نہ ہسپتال میں ڈاکٹر ہے نہ ادویات۔ وادی کیلاش کے لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وادی کی سڑکوں کی بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ یہاں انٹر نیٹ ڈی ایس ایل کی سہولت دی جائے تاکہ سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگ بھی دنیا سے رابطہ میں رہیں اور بیرون دنیا کے حالات بھی انٹر نیٹ کے ذریعے جان سکیں۔