کٴْردوں کے پاس ہتھیار باقی رہنے کی امریکی ہدایت پر ترکی چراغ پا ہو گا

کردوں کو امریکا کی جانب سے پیش کیے گئے ہتھیاروں کو اپنے پاس رکھنے کی ہدایت کی ہے،پینٹاگون

اتوار 30 دسمبر 2018 14:00

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 دسمبر2018ء) امریکی قیادت کی جانب سے کٴْرد جنگجوؤں کو اس ہدایت کے بعد کہ وہ واشنگٹن کی طرف سے فراہم کیے گئے ہتھیاروں کو اپنے پاس برقرار رکھیں۔ یہ توقع پیدا ہو گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں ترکی کا غضب ناک موقف سامنے آئے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چار امریکی عہدے داران نے بتایا کہ شام سے امریکی فورسز کے انخلا کی منصوبہ بندی کرنے والی امریکی قیادت نے داعش کے خلاف برسر جنگ کرد جنگجوؤں کو اجازت دی ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے پیش کیے گئے ہتھیاروں کو اپنے پاس رکھیں۔

(جاری ہے)

یہ اقدام غالبا نیٹو اتحاد میں امریکا کے حلیف ترکی کو چراغ پا کر دے گا۔مذکورہ عہدے داران میں سے تین نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ ہدایت امریکی منصوبے کے مسودے کے حوالے سے جاری بحث کا حصہ ہے۔ابھی تک اٴْس حتمی ہدایت کا معلوم نہیں ہو سکا جو امریکی وزارت دفاع (پینٹاگون) وائٹ ہاؤس کو بھیجے گی۔ امریکی عہدے داران نے واضح کیا ہے کہ پینٹاگون میں اس حوالے سے بحث ابتدائی مرحلے میں ہے اور ابھی تک اس سلسلے میں فیصلہ نہیں کیا گیا۔ بعد ازاں آئندہ دنوں کے دوران یہ منصوبہ وہائٹ ہاؤس کو پیش کیا جائے گا تا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ حتمی فیصلہ کریں۔